• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

محمد یونس بنگلہ دیش میں اقلیتوں کی نسل کشی کے مرتکب: معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ

Updated: December 05, 2024, 7:36 PM IST | New Delhi

بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ایک بیان جاری کرکے عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس پر اقلیتوں کی نسل کشی کا الزام عائد کیا، اس کے علاوہ ان کے والد کی طرح انہیں بھی قتل کرنے کی کوشش کا بھی الزام عائد کیا ، حالانکہ محمد یونس نے اقلیتوں پر حملوں کی خبروں کو مبالغہ آرائی قرار دیا۔

Bangladesh`s ousted Prime Minister Sheikh Hasina. Photo: INN
بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ۔ تصویر: آئی این این

انڈین ایکسپریس کی خطر کے مطابق بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بدھ کو ملک کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس پر نسل کشی کا ارتکاب کرنے اور اقلیتوں کے تحفظ میں ناکام ہونے کا الزام لگایاہے۔ عوامی لیگ کی معزول لیڈر نے ملک سے فرار اختیار کرنے کے بعد پہلی عوامی تقریر میں یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں اور ان کی بہن شیخ ریحانہ کو ان کے والد شیخ مجیب الرحمان کی طرح قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔حسینہ نے دعویٰ کیا کہ ہندوؤں، بدھسٹوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنایا گیا ، گیارہ گرجا گھروں کو تباہ کر دیا گیا اور مندروں اور بدھ عبادت گاہوں کو نقصان پہنچا ہے۔چمموئے کرشنا داس کے تعلق سے حسینہ نے کہا کہ جب ہندوؤں نے احتجاج کیا تو ان کے لیڈر کو قومی پرچم کی مبینہ توہین کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریا: مارشل لاء کیخلاف عوام سڑکوں پر اُترے ، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پڑے

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میںحسینہ کی پارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد انہوں نے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور ملک سے فرار ہو کر ہندوستان آگئیں۔اس کےبعد نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات محمد یونس نے عبوری حکومت کا عہدہ سنبھالا۔حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک کے کئی حصوں میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات رونما  ہوئے۔جس کے بعد  ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نےمحمد یونس پر زور دیا کہ وہ ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں،لیکن بنگلہ دیشی سربراہ نے اس بات سےانکار کیا، ان کا موقف تھا کہ ملک میں مذہبی اقلیتوں پر حملوں کی اطلاعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: پی ٹی آئی نے غلط کیا توحکومت نے بھی غلط کیا: اسلام آباد ہائیکورٹ

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ جولائی اور اگست میں حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران تقریباً ۱۵۰۰؍افراد مارے گئے تھے، اور انہوں نے ہر قتل کا احتساب یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ جبکہ حسینہ نے یونس کو طاقت کے بھوکےہونے کا الزام لگایا  اور مزید کہا کہ وہ گرامین بینک کے مائیکرو فنانس آپریشنز سے متعلق بدعنوانی اور منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔محمد یونس نے  ۱۹۸۳ء میں گرامین بینک کی بنیاد رکھی ۲۰۱۱ء تک اس کے سربراہ رہے۔ اس کےبعد حسینہ نے انہیں یہ کہتے ہوئے عہدے سے برطرف کر دیا کہ وہ ۶۰؍ سال کی سبکدوشی کی عمر عبور کر چکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK