• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حالیہ مہینوں میں کم و بیش ۸؍ ہزار روہنگیا میانمار سے بنگلہ دیش آئے ہیں: حکام

Updated: September 04, 2024, 9:10 PM IST | Dhaka

میانمار میں جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں ملک سے فرار ہوکر ۸؍ ہزار روہنگیا بنگلہ دیش پہنچے، جبکہ بنگلہ دیش میں پہلے ہی دس لاکھ سے زیادہ روہنگیا پناہ گزین آباد ہیں، بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ اب اس کے پاس مزید روہنگیا کو پناہ دینے کیلئے وسائل نہیں ہیں اور ہندوستان سے اس بابت اہم کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

Thousands of Rohingya have taken refuge in Bangladesh. Photo: INN
بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے ہزاروں روہنگیا۔ تصویر: آئی این این

میانمار کے مغربی رخائن صوبے میں تشدد کی نئی لہر کے نتیجے میں روہنگیا مسلمانوں نے وہاں سے ہجرت کرکے بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے۔یہ تصادم میانمار کی بر سر اقتدار جنتا آرمی اور طاقتور نسلی گروہ اراکان آرمی جس کی اکثریت بدھ مذہب کے پیروکار ہیں کے مابین جاری ہے۔بنگلہ دیش کے سینئر مہاجر انچارج محمد شمس الدوجا نے بتایا کہ انہیں خبر ملی ہے کہ حالیہ دنوں میں ۸۰۰۰؍ روہنگیا مسلمان میانمار سے ہجرت کرکے بنگلہ دیش کی سرزمین میں داخل ہوئے ہیں۔ انہوں نے رائٹرس کو بتایا کہ بنگلہ دیش پہلے ہی مہاجرین کی کثرت سے نبرد آزما ہے۔ حالانکہ بنگلہ دیش نے اس سے قبل کوئی اعداد و شمار پیش نہیں کئے تھے کہ گزشتہ مہینوں میں کل کتنے روہنگیا سرحد پار کرکے بنگلہ دیش میں داخل ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: دہلی فسادات: دہلی ہائی کورٹ کا شرجیل امام کی ضمانت کی عرضی پر فوری سماعت سے انکار

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ملک کے عبوری وزیر خارجہ محمد توحید حسین نے بتایا کہ اگلے کچھ دنوں میں حکومت اس سنگین مسئلے پر کابینہ میں بات چیت کرے گی۔ انہوں نے روہنگیائوں کے تعلق سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’ بنگلہ دیش اب مزید مہاجرین کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا، ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ ہم اتنے پناہ گزینوں کوانسانی امداد فراہم کر سکیں۔‘‘  انہوں نے مزید کہا کہ’’ ایسا ممکن بھی نہیں ہے کہ تمام سرحد کو بند کر دیا جائے۔لیکن آئندہ ہم ایسے اقدام کریں گے جس سے مزید مہاجروں کی آمد پر روک لگائی جا سکے۔

یہ بھی پڑھئے: ہریانہ: آرین کے والد نے جیل جاکر اپنے بیٹے کے قاتل سے ملاقات کی

۲۵؍ اگست کو لاکھوں روہنگیائوں نے ایک جلوس نکال کر ۲۰۱۷ء کے فوج کشی کی ۷؍ سالہ یاد گار منائی جس کے نتیجے میں لاکھوں روہنگیائوں کو میانمار سے ہجرت کرکے بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔ انہوں نے خانہ جنگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ان کی بحفاظت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تقریباً دس لاکھ روہنگیا فی الحال بنگلہ دیش میں گنجان کیمپوں میں پناہ گزین ہیں، ان کی وطن واپسی کی امیدیں معدوم ہوتی جا رہی ہیں۔کیونکہ میانمار میں انہیں بنیا دی انسانی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔گزشتہ مہینےہی حسین نے رائٹر سے کہا تھا کہ بنگلہ دیش اب مزید روہنگیا کے داخلے کی اجازت نہیں دے گا اور ہندوستان اور دیگر ممالک سے اس ضمن میں اہم کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ میانمار پر دبائو ڈالیں کہ وہ خانہ جنگی بند کرے اوررخائن صوبے میں روہنگیا پر ہو رہے حملوں کو روکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK