Updated: September 04, 2024, 5:05 PM IST
| Chandigarh
ہریانہ میں بجرنگ دل کے دہشت گردوں نے ۲۳؍ اگست کو آرین مشرا نامی ایک طالب علم کو مسلم گائے کا اسمگلر سمجھ کر گولی مارکر قتل کر دیا تھا۔ اس قتل کے جرم میں پانچ غنڈوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جب مقتول آرین کے والد اپنے بیٹے کے قاتل سے ملنے فرید آباد کی جیل پہنچے تو انل کوشک نے ان کے پیر چھو کر اپنی غلطی پر اظہار تاسف کیا کہ اس کے ہاتھوں ایک برہمن کا قتل ہوگیا۔
آرین مشرا کے والد سیانند مشرا۔ تصویر: ایکس
ہریانہ میں گائے کا اسمگلر ہونےکے شبہ میں بجرنگ دل کے ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھ قتل کر دئے گئے آرین مشرا کے والد سیا نند مشرا فریدآباد کی مقامی جیل پہنچے اپنے بیٹے کے قاتل سے ملنے، وہاں جب انہوں نے قاتل انل کوشک سے یہ پوچھا کہ اس نے آرین کا قتل کیوں کیا تو اس نے کہا کہ اسے لگا کہ آرین مسلم ہے، لیکن اب اسے اس بات کا ملال ہے کہ اس کے ہاتھوں ایک برہمن کا قتل ہو گیا۔سیانند مشرا نے دی پرنٹ کو بتایا کہ کوشک نے پہلے ان کے احترامً پائوں چھوئے پھر معافی مانگی۔ کوشک جسے فرید آباد کا مونو مانیسر کہا جاتا ہے اپنی سماج دشمن سرگرمیوں کے سبب کافی بد نا ہے خصوصاً مسلم دشنمی کیلئے۔کوشک کو بجرنگ دل کے دیگر چار غنڈوں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے۔
ئی بھی پڑھئے: امریکہ: کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین حامی مظاہرہ، اسرائیل کے ساتھ روابط ختم کرنے کا مطالبہ
دی پرنٹ نے مشرا کے حوالے سے بتایا کہ سیانند نے جب کوشک سے پوچھا کہ کیا محض گائے کیلئے کسی مسلمان کو قتل کر دے گا؟ کار پر یا ٹائر پر بھی گولی چلا سکتا تھا،قانون اپنے ہاتھ میں کیوں لیا؟ اس سوال پر کوشک خاموش رہا۔
یہ بھی پڑھئے: ’حملے نہ رُکے تو قیدی تابوت میں واپس جائینگے‘
واضح رہے کہ ۲۳؍ اگست کو ہریانہ کے پلوال ضلع میں گڑپوری ٹول پلازہ کے قریب قومی شاہراہ ۱۹؍ پر ہندتوا کے دہشت گردوں نے ۵۰؍ کلو میٹر تک پیچھا کر کے گولی مار دی، آرین اس وقت اپنے دوستوں کے ہمراہ ڈسٹر کار میں نوڈل کھانے گھر سے نکلا تھا۔پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ انہیں خبر ملی تھی کہ کچھ گائے کے اسمگلر ڈسٹراور فاچونر کار میں شہر کا معائنہ کر رہے ہیں۔اس کے بعد ہندوتوا کے انتہا پسندوں نے کھلے عام گولی باری کرکے اسےایک مسلمان گائے کے اسمگلر کے شک میں گولی مار دی، ایک گولی آرین کی گردن میں لگی جبکہ دوسری اس کے سینے میں لگی۔اس قتل کے تمام ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ان میں انل کوشک، ورون کمار ، کریشن کمار، آدیش سنگھ، سورو کمار شامل ہیں ۔ ان کے خلاف بھارتیہ ننائے سنہیتہ ۲۰۲۳ء کی دفعہ ۱۰۳؍ (۱) (قتل کیلئے سزا)۱۹۰؍ غیر قانونی اجتماع، ۱۹۱؍ (۳) مہلک ہتھیار کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔