• Wed, 25 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش: انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل نے شیخ حسینہ اور دیگر ۹؍افراد کے خلاف تفتیش شروع کی

Updated: August 15, 2024, 2:39 PM IST | Dhaka

بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور دیگر ۹؍ افراد کے خلاف نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر تفتیش شروع کی ہے۔ بدھ کو شیخ حسینہ، عوامی لیگ کے جنرل سیکریٹری اور سابق وزیر برائے نقل و حمل عبیدالقادر، سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان کمل اور پارٹی کے دیگر لیڈران کے خلاف بنگلہ دیش کرائم ٹریبونل کی تفتیشی ایجنسی میں شکایت درج کی گئی تھی۔

A scene from student protests in Bangladesh. Photo: INN
بنگلہ دیش میں طلبہ کے مظاہروںکا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور دیگر ۹؍افراد کے خلاف نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر تفتیش شروع کی گئی ہے۔ بدھ کو شیخ حسینہ ، عوامی لیگ کے جنرل سیکریٹری اور سابق وزیر برائے نقل و حمل عبیدالقادر، سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان کمل اور پارٹی کے دیگر لیڈران کے خلاف بدھ کو بنگلہ دیش کرائم ٹریبونل کی تفتیشی ایجنسی میں شکایت درج کی گئی تھی۔ شکایت کنندہ وکیل غازی ایم ایچ تمیم نے جمعہ کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ٹریبونل نے تفتیش شروع کی ہے۔  انہوں نے کہا تھا کہ تفتیشی ایجنسی نے بدھ کی رات سے ہی تفتیش شروع کر دی تھی۔ عرضی میں حسینہ کی قیادت والی عوامی لیگ اور اس سے متعلقہ اداروں کے نام بھی درج ہیں۔ یہ عرضی عارف احمد صیام، جو نویں جماعت کے طالب علم تھے اور حکومت کے خلاف طلبہ کی تحریک کے درمیان ان کا انتقال ہوا تھا، کے والد بلبل کبیر نے درج کروائی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: آج جشن ِآزادی کی دھوم ، ۶؍ ہزار خصوصی مہمان

کبیر نے اپنے ایپلی کیشن میں حسینہ اور دیگر افرادپرطلبہ کے مظاہروں کے درمیان پرتشدد کریک ڈاؤن کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہوئی۔ خیال رہے کہ یہ شکایت اسی دن سامنے آئی ہے جب بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے یہ اعلان کیاتھا کہ یکم جولائی تا ۵؍ اگست کو ہونے والے قتل کے خلاف انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل میںمقدمہ چلایا جائے گا۔علاوہ ازیں، بدھ کی رات شیخ حسینہ اور دیگر افراد، جن میں ان کی کابینہ کے سابق وزیربھی شامل ہیں، ۲۰۱۵ء میں ایک وکیل کااغواکرنے کے الزام پر جبری گمشدگی کا کیس بھی درج کیا گیا تھا۔ منگل کو شیخ حسینہ اور دیگر ۶؍ افراد کے خلاف مظاہروں کے درمیان ایک دکاندار کو قتل کرنے کا بھی کیس بھی درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: اورنگ آباد نام تبدیلی معاملہ، ناکامی ہےیا کوئی سازش؟

اس درمیان ڈھاکہ کورٹ نے پولیس کو دکاندار ابوسعید کے قتل کے معاملے میں ۱۵؍ ستمبر تک تفتیشی رپورٹ داخل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں طلبہ کی تحریک کے دوارن تشدد کے واقعات میں ۲۳۰؍افراد کی موت ہوئی تھی ۔ ۵؍ اگست کو شیخ حسینہ نے تشدداور طلبہ کے مظاہروں کے درمیان استعفیٰ دیا تھا اور ہندوستانی روانہ ہو گئی تھیں۔ تین ہفتے میں تشدد کے واقعات کے نتیجے میں مہلوکین کی تعداد ۵۶۰؍ہو گئی تھی۔ خیال رہے کہ شیخ حسینہ کے استعفیٰ دینے کے بعد نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش میں عبوری حکومت تشکیل دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK