بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے قائم کئے ہوئے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی)نے مبینہ طور پر جبری گمشد گیوں اور ماورائے عدالت قتل کے الزام میں سابق وزیر اعظم اور دیگر کے خلاف دو گرفتاری وارنٹ جاری کئے۔
EPAPER
Updated: January 06, 2025, 9:01 PM IST | Inquilab News Network | Dhaka
بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے قائم کئے ہوئے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی)نے مبینہ طور پر جبری گمشد گیوں اور ماورائے عدالت قتل کے الزام میں سابق وزیر اعظم اور دیگر کے خلاف دو گرفتاری وارنٹ جاری کئے۔
بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے الزام میں معزول سابق وزیر اعظم اور ان کے سابق مشیر دفاع طارق احمد صدیق اور سابق آئی جی پی بینظیر احمد سمیت ۱۰؍دیگر کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیے ہیں۔ٹریبونل نے یہ احکامات استغاثہ کی جانب سے ان ۱۱؍افراد کی گرفتاری کیلئے دو درخواستیں دائر کرنے کے بعد جاری کیے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق، ٹریبونل نے حکام کو شیخ حسینہ اور دیگر کو ۱۲؍فروری سے پہلے گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا۔گزشتہ سال ٹربیونل نے شیخ حسینہ اور ۴۵؍ دیگر کے خلاف انسانیت کے خلاف مبینہ جرائم کے سلسلے میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے جو طالب علم کی قیادت میں ہونے والی تحریک کے دوران ان کی بے دخلی پر منتج ہوئی، جہاں ۵۰۰؍سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔ حسینہ ڈھاکہ سے فرار ہونے کے بعدہندوستان چلی گئیں اور تب سے وہ یہاں مقیم ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: یرغمال فوجی کا ویڈیو جاری ہونے پراسرائیل میں پھر بے چینی، یاہو کیخلاف احتجاج
حسینہ کی معزولی اوراقلیتوں پر حملوں میں اضافے کے بعد سے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے حسینہ کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس معاملے پرہندوستان کو ایک سفارتی نوٹ بھی بھیجا ہے۔تاہم شیخ حسینہ بنگلہ دیش کی سیاسی صورتحال پراپنی پارٹی عوامی لیگ، سوشل میڈیا، اپنے بیٹے ساجیب ذریعے گاہے بگاہے بیانات جاری کرتی رہی ہیں۔ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر ذریعہ نے اس سے قبل نیوز ۱۸؍کو بتایا تھا کہ حکومت سفارتی پروٹوکول کے مطابق رسمی طور پر سفارتی نوٹ کا جواب دے گی۔
یہ بھی پڑھئے: کویت:غیر ملکی باشندوں کی رہائش کے قانون کا باقاعدہ نفاذ، جرمانہ کی تفصیل جاری کی
واضح رہے کہ بنگلہ دیش حکومت کے عبوری سربراہ محمد یونس نے اپنے عہدے کے ۱۰۰؍ دن پورے ہونے پر قوم سے ٹیلیویژن خطاب میں سابق وزیر اعظم سمیت طلباء کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے دوران سینکڑوں ہلاکتوں کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ چلانے کا اعادہ کیا تھا۔یونس نے کہا تھاکہ حسینہ کے کردار کی نہ صرف بدامنی کے دوران ہونے والی ہلاکتوں میں بلکہ انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں میں بھی تحقیقات کی جائے گی جن میں دوران اقتدار مبینہ طور پر جبری گمشدگیاں بھی شامل ہیں۔