سابق امریکی صدر باراک اوباما نے ہیملٹن کالج میں اپنی تقریر کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ کی صدارت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’’ `تصور کریں اگر میں یہ سب کچھ کرتا؟ ‘‘ ساتھ ہی انہوں نے ٹیرف کو امریکہ کے حق میں اچھا نہیں بتایا۔
EPAPER
Updated: April 06, 2025, 7:07 PM IST | Washington
سابق امریکی صدر باراک اوباما نے ہیملٹن کالج میں اپنی تقریر کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ کی صدارت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’’ `تصور کریں اگر میں یہ سب کچھ کرتا؟ ‘‘ ساتھ ہی انہوں نے ٹیرف کو امریکہ کے حق میں اچھا نہیں بتایا۔
ایک اسٹیج انٹرویو کے دوران طلباء سے خطاب کرتے ہوئے،سابق امریکی صدرباراک اوباما نے ٹرمپ کے اتحادیوں کی خاموشی پر سوال اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ اقدامات ان کے دور میں اٹھائے جاتے تو شدید غم و غصہ پھیل جاتا۔اوباما نے کہاکہ ’’تصور کریں اگر میں یہ سب کچھ کرتا۔ تصور کریں اگر میں نے وائٹ ہاؤس پریس کورپس سے فاکس نیوز کے کریڈنشلز واپس لے لیے ہوتے۔ تصور کریں اگر میں نے ان قانونی فرموں سے کہا ہوتا جو میری انتظامیہ کی پالیسیوں سے ناخوش فریقوں کی نمائندگی کر رہی ہیں، انہیں سرکاری عمارتوں میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہم آپ کو معاشی طور پر سزا دیں گے اگر آپ قابلِ برداشت علاج ایکٹ یا ایران معاہدے پر اختلاف کریں گے۔ ہم ان طلباء کو نشانہ بنائیں گے جو میری پالیسیوں کے خلاف احتجاج کریں۔ یہ ناقابلِ تصور ہے کہ وہی جماعتیں جو اب خاموش ہیں، میرے یا میرے پیشروؤں میں سے کسی کے ایسے رویے کو برداشت کرتیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ایلون مسک نے امریکہ اور یورپ کے درمیان آزادانہ تجارتی زون کی حمایت کی
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی وفاقی حکومت کو نئے سرے سے تشکیل دینے، خبررساں اداروں کو دھمکانے اور قانونی اداروں پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’میں اس وفاقی حکومت کے بارے میں زیادہ فکرمند ہوں جو یونیورسٹیوں کو دھمکاتی ہے، وہ ان طلباء کو سزا دیتی ہے جو اپنے آزادی اظہار کے حق کا استعمال کر رہے ہیں۔‘‘ ان کے یہ الفاظ ایسے وقت میں آئے ہیں جب ٹرمپ انتظامیہ نے اشرافیہ یونیورسٹیوں کو وفاقی امداد ختم کرنے، ان پر یہودی دشمنی کا الزام لگانے اور طلباء احتجاج کو تحفظ دینے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔ گزشتہ کچھ ہفتوں میں کئی طلباء کو فلسطین کے حق میں کیمپس پر احتجاج یا سرگرمیوں میں شامل ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ گزشتہ مہینے، امریکہ میں پڑھنے والے سیکڑوں بین الاقوامی طلباء کو امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے ای میل موصول ہوئیں، جن میں انہیں خود کو ملک بدر کرنے کو کہا گیا کیونکہ کیمپس سرگرمیوں کی وجہ سے ان کےایف ون ویزے منسوخ کر دیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کے جوابی ٹیرف کے خلاف عالمی سطح پر شدید ردعمل
اوباما نے ڈونالـڈ ٹرمپ کے ٹیرف کے اعلان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ میرے خیال میں یہ امریکہ کے حق میں اچھا نہیں ہوگا۔‘‘