Updated: September 26, 2024, 10:13 PM IST
| Brussels
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مخالفت کرتے ہوئے فلسطین حامیوں نےبلجیم کے دو شہروں ’’ایلسنے‘‘ اور ’’اینٹیورپ‘‘ کا اسرائیلی قصبے ’’المجیدو‘‘ اور ’’حیفا‘‘ شہر کے ساتھ جڑواں شہر کی حیثیت ختم کرنے کیلئے مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کو یونیورسٹی طلبہ کی بھی حمایت حاصل ہے۔ واضح رہے کہ المجیدو جیل میں قید فلسطینیوں کو اذیت دی جاتی ہے۔
فلسطین حامیوں کے ذریعے بلجیم کے دو شہروں ’’ایلسنے‘‘ اور ’’اینٹیورپ‘‘ کا اسرائیل کے قصبے ’’المجیدو‘‘ اور ’’حیفا‘‘ کے ساتھ جڑواں شہروں کی حیثیت ختم کرنے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ مراکشی نژاد بلجیم شہری ملیکا حمری جنہوں نے اس مہم کا آغاز کیا ہے خبر رساںادارے انادولو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جون سے ہی ایلسنے بلدیہ کے سامنے ۲۰۱۲ء میں استوار کئے گئے بلدیہ اور اسرائیلی قصبے المجیدو کے مابین جڑواں شہروں کے تعلقات کی حیثیت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا جارہا ہے۔ حمری نے اس سے قبل فلسطین کی حمایت میں کئی مظاہروں کا انعقاد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:کوفیہ پر پابندی کے سبب جھمپا لہری کا احتجاجاً ’’ایسامو نوگوچی ایوارڈ‘‘ لینے سے انکار
یہ معاہدہ برسلز کی سب سے مشہور بلدیہ جو اپنی یونیورسٹی، ثقافت اور جدید دکانوں کیلئے جانی جاتی ہےاور المجیدو جو فلسطینیوں کیلئے ایک جیل، اور عقوبت خانہ کی حیثیت رکھتا ہے، حالیہ دنوں میں عوام کی توجہ اپنی جانب راغب کی۔ حمری نے بتایا کہ دونوں بلدیہ اور اسرائیلی قصبے کے مابین اس حیثیت کو ختم کرنے کی مہم کے دوران انہوں نے ۱۳۰۰؍ دستخط جمع کئے ہیں۔ ایلسنے بلدیہ کی عمارت کے سامنے احتجاج کے پہلے دن ہی بلدیہ نے المجیدو کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا۔ حمری کے مطابق یہ فیصلہ ناکافی ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے، لہٰذا ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ چونکہ اس مہم کو یونیورسٹی کے طلبہ کی بھی حمایت حاصل ہے، لہٰذا پولیس اسے روکنا چاہتی ہے، لیکن طلبہ نے بنا موسیقی اور مائیکروفون کے اپنا خاموش احتجاج جاری رکھا۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں ۶؍ لاکھ ۲۵؍ ہزار بچے ’’گہرے صدمے سے شکار ہیں‘‘: یو این آر ڈبلیو اے
۲۶؍ ستمبر کو ۱۴؍ واں مظاہرہ کیا جا رہا ہے، جس میں سیاسی پارٹیوں کی آراء بھی جانی جائے گی کہ کون سی پارٹی اس کی حمایت میں ہے اور کون اس کی مخالفت میں تاکہ عوام ان کے نظریے سے آگاہ ہو جائیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی قصبے المجیدو میں واقع جیل میں تقریباً ۱۰۰۰؍ فلسطینی قید ی بنا کر رکھے گئے ہیں، ان میں ۱۰۰؍ بچے ہیں،جنہیں حراست میں لیا گیا ہے، ان قیدیوں پر تشدد کیا جاتا ہے، یہ بات دستاویز میں بھی موجود ہے ، حتیٰ کہ اسرائیلی این جی او نے بھی انسانی حقوق کی خلاف وزری کی تصدیق کی ہے۔ حمری نے اس بات کا بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اسی طرح کی ایک مہم بلجیم کی اینٹیورپ بلدیہ اور اسرائیلی شہر حیفا کے مابین جڑواں شہروں کی حیثیت ختم کرنے کیلئےبھی چلائیں گی۔