ییل میں اسرائیلی وزیر بن گویر کے دورے سے قبل فلسطین کے حامی مظاہرین کا احتجاجی کیمپ جبکہ بن گویر پہلی بار امریکا کے دورے پر ہے اور نیو ہیون، نیویارک میں اس کے پروگرام طے شدہ ہیں۔
EPAPER
Updated: April 24, 2025, 1:05 PM IST | Washington
ییل میں اسرائیلی وزیر بن گویر کے دورے سے قبل فلسطین کے حامی مظاہرین کا احتجاجی کیمپ جبکہ بن گویر پہلی بار امریکا کے دورے پر ہے اور نیو ہیون، نیویارک میں اس کے پروگرام طے شدہ ہیں۔
منگل کی شام، ییل یونیورسٹی کے۲۰۰؍ سے زائد طلباء نے بینیکے پلازہ پر رات بھر احتجاج کیا اور اسرائیلی انتہائی دائیں بازو کے وزیر قومی سلامتی ایتامر بن گویر کے ایک نجی یہودی ادارے ’’شبتی‘‘ (جو یونیورسٹی سے غیر وابستہ ہے) میں ہونے والے پروگرام کے خلاف خیمے لگا دیے۔ ییل ڈیلی نیوز کے مطابق، احتجاج شام۶؍ بجے (۲۲۰۰؍جی ایم ٹی) سے شروع ہوا، جس میں تقریباً۲۵؍ طلباء نے ربنز پہن رکھے تھے اور موسیقی کی محفلوں میں شرکت کی۔ جلد ہی ہجوم بڑھ گیا، اور رات ساڑھے نو بجے تک یونیورسٹی کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ۸؍ خیمے نصب کر دیے گئے۔ایک احتجاجی لیڈر نے میگافون کے ذریعے اعلان کیاکہ ’’ہم یہاں ہیں، اور رات یہیں گزاریں گے۔‘‘
واضح رہے کہ اسرائیلی سیاست میں متنازع شخصیت بن گویر اپنے پہلے امریکی دورے پر ہے، اور اس کے نیو ہیون اور نیویارک میں پروگرامز طے شدہ ہیں۔ طالب علموں کے اخبار کے مطابق، ان کے میزبان اور ’’شبتی‘‘ کے بانی، رئیل اسٹیٹ ڈویلپر شمولی ہیکٹ نے مدعو کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ ’’ذاتی طور پر، میں سمجھتا ہوں کہ ایسے بے خوف پروگراموں نے ہی ییل کو آئیوی لیگ کی انتہا پسندانہ فضاء میں یہودیوں کیلئے ایک محفوظ پناہ گاہ بنائے رکھا ہے۔‘‘ یہ احتجاج غزہ پر اسرائیلی جنگ اور یونیورسٹی کی فوجی ٹھیکیداروں سے وابستگی کے خلاف ییل میں ہونے والے مظاہروں کی تازہ ترین کڑی ہے۔ یہ احتجاج ’’بلڈاگز ڈے‘‘کے موقع پر بھی ہو رہا ہے، جو ییل کا۱۳۰۰؍ سے زائد نئے داخلہ یافتہ طلباء کیلئے اہم خیرمقدمی تقریب ہے۔ یونیورسٹی لائف کی اسسٹنٹ وائس پریزیڈنٹ پلار مونٹالوو دو بار احتجاجی مقام پر گئیں، لیکن کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
یہ بھی پڑھئے: ٹیسلا کے منافع میں ۷۱ فیصد کمی: ایلون مسک "ڈاج" کو زیادہ وقت نہیں دے پائیں گے
رات۱۰؍ بجے کے قریب، انہوں نے اور ایک ’’فری ایکسپریشن فیسیلیٹیٹر‘‘نے طلباء کو وارننگ کارڈز دیے، جن میں کیمپس کے قوانین کی خلاف ورزی اور انضباطی کارروائی یا گرفتاری کے خطرے سے آگاہ کیا گیا تھا۔ کارڈز میں کیو آر کوڈتھے جو ییل کی اظہار رائے کی پالیسیوں سے منسلک تھے۔ مظاہرین نے نعرہ لگایا’’کیو آر کوڈ سکین نہ کرو۔‘‘کیمپس کی فلسطین نواز تنظیم ’’سمود کوآلیشن‘‘ کے ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائی طلباء کے ایک خود مختار گروپ کی طرف سے تھی جو بن گویر کی موجودگی اور ییل کی خاموشی کے خلاف ہیں۔‘‘انہوں نے واضح کیا کہ یہ خیمہ بندی ان کی کوآلیشن سے وابستہ نہیں ہے، جس میں ’’ ییلز فار فلسطین‘‘ اور ’’جیوز فار سیز فائر‘‘شامل ہیں۔ جیسے جیسے تناؤ بڑھا، کم از کم ۸؍ییل پولیس افسران اور کئی پبلک سیفٹی اہلکاروں نے پلازہ پر نگرانی کی، جبکہ مخالف مظاہرین نے احتجاج کا چکر لگا کر ویڈیوز بنائیں۔