• Fri, 21 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگلور: رَن ٹائم سے زیادہ اشتہارات دکھانے پر پی وی آر پر ایک لاکھ کا جرمانہ

Updated: February 18, 2025, 9:45 PM IST | Bengaluru

بنگلورو اربن ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈرسل کمیشن نے اورین مال میں پی وی آر سینماز اور پی وی آر آئی ناکس لمیٹڈ کو ہدایت دی ہے کہ وہ کنزیومر ویلفیئر فنڈ میں ایک لاکھ روپے جمع کرے۔ اس کے علاوہ کمیشن نے ذہنی پریشانی اور تکلیف کیلئے شکایت کنندہ ایڈوکیٹ ابھیشیک ایم آر کو۲۰؍ ہزار روپے ادا کرنے کے ساتھ قانونی چارہ جوئی کے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے۸؍ ہزارروپے ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

Interior view of PVR. Photo: INN.
پی وی آر کا اندرونی منظر۔ تصویر: آئی این این۔

بنگلورو اربن ڈسٹرکٹ کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈرسل کمیشن نے اورین مال میں پی وی آر سینماز اور پی وی آر آئی ناکس لمیٹڈ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اشتہارات کی نمائش کیلئے ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کریں جس کے نتیجے میں فلم کی نمائش میں تاخیر ہوئی۔ کمیشن نے جاری کردہ اپنے حکم میں کہا کہ یہ ایک غیر منصفانہ تجارتی عمل ہے۔ شکایت کنندہ، ایڈوکیٹ ابھیشیک ایم آر نے عدالت کو بتایا کہ اس نے۲۶؍ دسمبر۲۰۲۳ء کو فلم’’ سیم بہادر‘‘کیلئے فی ٹکٹ ۶۶ء۸۲۵؍ روپے ادا کرکے شام ۴؍ بجکر ۵؍ منٹ کے شو کیلئے تین ٹکٹ بک کئےتھے۔ شیڈول کے مطابق فلم کے ساڑھے ۶؍بجے تک ختم ہوجانے کی امید تھی جس کے بعد انہیں کام پر واپس جانا تھا۔ تاہم، اشتہارات اور فلم کے ٹریلر شام۴؍بجکر ۵؍ منٹ کے بجائے ۴؍ بجکر ۲۸؍ منٹ تک دکھائے گئے حالانکہ شکایت کنندہ اور اس کے اہل خانہ۴؍ بجے سنیما ہال میں داخل ہوگئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلم، جو شام۴؍ بجے شروع ہونا تھی، تقریباً۳۰؍ منٹ کی تاخیر سے شروع ہوئی۔ شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ تاخیر کے نتیجے میں اسے اپنے کام سے ہٹا دیا گیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: مہا کمبھ کے دوران دریا میں بیکٹیریا کی مقدار بڑھ گئی ہے: پولیوشن بورڈ

ان کی طرف سے، پی وی آر اور پی وی آر آئی ناکس لمیٹڈنے ان الزامات کی تردید کی اور دلیل دی کہ انہیں قانونی طور پر مختلف مسائل پر بیداری پیدا کرنے کیلئے مختصر فلموں اور دستاویزی فلمیں دکھانی پڑیں۔ تاہم، کمیشن نے نوٹ کیا کہ شکایت کنندہ کی طرف سے فراہم کردہ کمپیکٹ ڈسک، جس میں اس دن کی ریکارڈنگ تھی، ظاہر کرتی ہے کہ چلائے گئے۱۷؍ اشتہارات میں سے صرف ایک عوامی بیداری کے متعلق تھی۔ حکومتی رہنما خطوط کے مطابق، عوامی بیداری کے اعلان کا دورانیہ فلم شروع ہونے سے۱۰؍ منٹ پہلے ہونا چاہئے۔ اپنے حکم میں کمیشن نے نوٹ کیا کہ بہت سے ناظرین کو شکایت کنندہ جیسی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس نےپی وی آر سنیماز اور پی وی آر آئی ناکس لمیٹڈ کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے پر مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات کے جاری کردہ حکم کی خلاف ورزی بند کریں۔ 

یہ بھی پڑھئے: وزیر اعظم نے ٹیکسٹائل صنعت کی ترقی کا ہدف طے کیا

’’دی نیو انڈین ایکسپریس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق کمیشن نے یہ بھی کہا کہ کسی کو بھی دوسروں کے وقت اور پیسے سے فائدہ اٹھانے کا حق نہیں ہے۔ جاری کردہ حکم میں کہا گیا کہ ناظرین کو۳۰؍ منٹ سے زیادہ اشتہارات دیکھنے پر مجبور نہ کیا جائے کیونکہ فلموں کا مقصد مایوسی نہیں بلکہ تفریح فراہم کرنا ہوتا ہے۔ کمیشن نے یہ بھی کہا کہ تھیٹر میں دکھائے گئے اشتہارات کو ریکارڈ کرکے، شکایت کنندہ نے سروس کی کمی اور غیر منصفانہ تجارتی عمل کا مظاہرہ کیا، جسے چیلنج کرنے کے صارف کے حق میں تھے۔ اس نےپی وی آر سینماز اورپی وی آر آئی ناکس لمیٹڈکی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ ریکارڈنگ غیر قانونی تھی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ شکایت کنندہ نے صرف اپنے کیس کی حمایت کیلئے اشتہارات ریکارڈ کئے تھے۔ پی وی آرسنیماز اورپی وی آر آئی ناکس لمیٹڈ کو کنزیومر ویلفیئر فنڈ میں ایک لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت کرنے کے علاوہ، کمیشن نے انہیں ذہنی پریشانی اور تکلیف کیلئے شکایت کنندہ کو۲۰؍ ہزار روپے ادا کرنے کے ساتھ قانونی چارہ جوئی کے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے۸؍ ہزارروپے ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK