• Fri, 21 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہا کمبھ کے دوران دریا میں بیکٹیریا کی مقدار بڑھ گئی ہے: پولیوشن بورڈ

Updated: February 18, 2025, 4:01 PM IST | New Delhi

سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈنے پیر کو نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کو اپنی رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ مہا کمبھ کے دوران پریاگ راج میں فیکل کولیفارم بیکٹیریا کی مقدار بڑھ گئی ہے اور ندی میں آلودگی کی سطح بھی بڑھ گئی ہے۔

During the Maha Kumbh in Prayagraj, a large number of people bathe in the river, which increases the concentration of sewage. Photo: INN
پریاگ راج میں مہا کمبھ کے دوران بڑی تعداد میں لوگ دریا میں نہاتے ہیں جس سے گندے پانی کا ارتکاز بڑھ جاتا ہے۔ تصویر: آئی این این

نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کو سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کی ایک رپورٹ کے ذریعے مطلع کیا گیا کہ پریاگ راج میں مہا کمبھ کے دوران مختلف مقامات پر گندے پانی کی سطح نہانےکیلئے بنیادی پانی کے معیار کے مطابق نہیں ہے۔ سی پی سی بی کے مطابق، ’فیکل کولیفارم‘ کی قابل قبول حد، جو گندے پانی کی آلودگی کا ایک اشارہ ہے، ۲۵۰۰؍ یونٹ فی۱۰۰؍ ملی لیٹر ہے۔ یہ حقیقت اس وقت سامنے آئی جب این جی ٹی کے چیئرپرسن جسٹس پرکاش شریواستو، عدالتی رکن جسٹس سدھیر اگروال اور اے سینتھل ویل کی بنچ پریاگ راج میں گنگا اور جمنا ندیوں میں گندے پانی کے بہاؤ کو روکنے کے معاملے کی سماعت کر رہی تھی۔ 
بنچ نے کہا کہ سی پی سی بی نے۳؍ فروری کو ایک رپورٹ داخل کی تھی جس میں کچھ غیر تعمیل یا خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف مواقع پر نگرانی کرنے والے تمام مقامات پر گندے پانی ’فیکل کولیفارم‘ کے حوالے سے دریا کے پانی کا معیار نہانے کیلئے بنیادی پانی کے معیار کے مطابق نہیں تھا۔ پریاگ راج میں مہا کمبھ کے دوران بڑی تعداد میں لوگ دریا میں نہاتے ہیں جس سے گندے پانی کا ارتکاز بڑھ جاتا ہے۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ (UPPCB) نے ایک جامع کارروائی کی رپورٹ داخل کرنے کے این جی ٹی کی پہلے کی ہدایت کی تعمیل نہیں کی ہے۔ این جی ٹی نے کہا کہ یو پی پی سی بی نے صرف پانی کی جانچ کی کچھ رپورٹس کے ساتھ ایک خط داخل کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: چین سے متعلق سیم پترودا کے بیان سے کانگریس نے خود کو الگ کیا

این جی ٹی نے ایک دن کا وقت دیا
بنچ نے کہاکہUPPCB کی مرکزی لیبارٹری کے انچارج کی طرف سے بھیجے گئے ۲۸؍جنوری کے خط کے ساتھ منسلک دستاویزات کے جائزے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ مختلف جگہوں پر گندے پانی کی اعلی سطح پائی گئی ہے۔ این جی ٹی نے ریاست اتر پردیش کے وکیل کو رپورٹ کا جائزہ لینے اور جواب داخل کرنے کے لیے ایک دن کا وقت دیاہے۔ 
این جی ٹی نے دسمبر ۲۰۲۴ءمیں یہ حکم دیا تھا
نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) کی ہدایت کے مطابق عقیدت مندوں کو پانی کے معیار کے بارے میں مطلع کیا جانا چاہئے جس میں وہ ڈبکی لگانے جا رہے ہیں۔ تاہم، ڈاؤن ٹو ارتھ (DTE) کو معلوم ہوا ہے کہ ایسا نہیں کیا جا رہا ہے۔ دسمبر۲۰۲۴ء کے اپنے حکم میں این جی ٹی نے کہا تھا کہ مہا کمبھ کے دوران پریاگ راج میں گنگا کے پانی کی مناسب دستیابی ہونی چاہئے اور اس کا معیار پینے اور نہانے کیلئے موزوں ہونا چاہئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: آج سے یوپی اسمبلی کا بجٹ اجلاس، اپوزیشن مستعد، ہنگامے کےآثار

کمبھ۲۰۱۹ء میں بھی پانی کا معیار خراب تھا 
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اس طرح کے مسائل اٹھائے گئے ہوں۔ ۲۰۱۹ء میں پریاگ راج کمبھ کے بارے میں سی پی سی بی کی رپورٹ میں واضح طور پر اشارہ کیا گیا تھا کہ نہانے کے بڑے دنوں میں بھی پانی کا معیار خراب تھا۔ ۲۰۱۹ءکے کمبھ میلے میں ۱۳۰ء۲؍ ملین لوگوں نے شرکت کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق کرسر گھاٹ پر بی او ڈی اور فیکل کالیفارم کی سطح قابل قبول حد سے زیادہ پائی گئی۔ اُن دنوں شام کے مقابلے میں صبح کے وقت ڈی او بی کی سطح نمایاں طور پر زیادہ تھی۔ مزید برآں، مہاشیو راتری اور اس کے بعد کے دنوں میں صبح اور شام دونوں وقت فیکل لیولز معیار سے تجاوز کر گئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK