بھیما کوریگاؤں معاملے میں جیل میں قید حقوق انسانی کے ۷؍ رضاکاروں کو پیشی پر عدالت میں جسمانی طور پر پیش نہیں کیا جارہا ہے جس کے سبب انہوں نے جمعہ سے بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
EPAPER
Updated: October 19, 2024, 10:04 PM IST | Mumbai
بھیما کوریگاؤں معاملے میں جیل میں قید حقوق انسانی کے ۷؍ رضاکاروں کو پیشی پر عدالت میں جسمانی طور پر پیش نہیں کیا جارہا ہے جس کے سبب انہوں نے جمعہ سے بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
حقوق انسانی کے ۷؍ رضاکار جو بھیما کوریگاؤں کیس میں ملزم ہیں، جمعہ سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ وہ احتجاج اس لئے کررہے ہیں کہ انہیں جسمانی طور پر عدالت میں حاضر ہونے نہیں دیا جارہا ہے۔ اس کیس میں ملزم کارکنان؛ ساگر گورکھے، سدھیر دھاولے، سریندر گاڈلنگ، ہانی بابو، رونا ولسن، رمیش گائچور، اور مہیش راوت ؛ نے کہا کہ پولیس جان بوجھ کر انہیں عدالت میں پیش نہیں کر رہی ہے اس لئے انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ سبھی اس وقت نوی ممبئی کی تلوجہ جیل میں قید ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: آج بم دھمکیوں کے باعث ۲۵؍ سے زائد پروازیں متاثر، ایئرپورٹس پر افراتفری
انہوں نے الزام لگایا کہ کئی مہینوں سے سیکوریٹی اہلکاروں کی عدم دستیابی کا معمولی بہانہ بناکر انہیں مقررہ تاریخوں پر عدالت میں لے جانے سے مسلسل انکار کیا جاتا رہا ہے۔ مکتوب میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ۹؍ اکتوبر کو بھیما کوریگاؤں کے ملزمین کو کیس کی سماعت کے دن عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ اس دوران ایڈوکیٹ سریندر گاڈلنگ جو اپنا مقدمہ خود لڑ رہے ہیں، نے جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنے دلائل پیش کئے۔ ان کے تفصیلی بیانات سننے کے بعد، ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت (نمبر ۲۵) نے تلوجہ سینٹرل جیل کو ہدایت دی کہ تمام قیدیوں کو اگلی مقررہ تاریخ ۱۸؍ اکتوبر کو عدالت میں لایا جائے۔ تاہم، ان واضح عدالتی ہدایات کے باوجود، نوی ممبئی کے پولیس کمشنر نے انہیں پوری طرح نظر انداز کر دیا۔
یہ بھی پڑھئے: بہرائچ : فساد کے بعد بلڈوزر ایکشن کی تیاری، ۲۵؍ گھروں کو نوٹس
اس تناظر میں ایڈوکیٹ سریندر گاڈلنگ اور ساگر گورکھے کو یہ مسئلہ این آئی اے کی خصوصی عدالت کے سامنے پیش کرنا تھا اور بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی کیلئے ضروری دستاویزات داخل کرنے تھے۔ اس کے باوجود جمعہ کو باقاعدہ عدالتی تاریخ پر ۷؍ قیدیوں میں سے ایک کو بھی عدالت میں نہیں لایا گیا۔ قیدیوں نے الزام لگایا کہ اگرچہ انہیں عدالت اور اسپتالوں تک پہنچانے کیلئے کافی پولیس اہلکار موجود تھے، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نوی ممبئی کے پولیس کمشنر ان وسائل کو دوسرے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ ان میں سے کچھ افراد چھ سال سے قید ہیں، جب کہ دیگر چار سال سے قید ہیں، لیکن ابھی تک مقدمے کی باقاعدہ سماعت شروع نہیں ہوئی ہے۔