Updated: March 03, 2025, 10:21 PM IST
| New Delhi
مرکزی حکومت نے پاسپورٹ کی درخواست کے عمل میں ایک اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ پاسپورٹ کے ترمیم شدہ قوانین کے تحت، یکم اکتوبر ۲۰۲۳ء کو یا اس کے بعد پیدا ہونے والے افراد کو اب تاریخ پیدائش کے واحد درست ثبوت کے طور پر پیدائش کا سرٹیفکیٹ (برتھ سرٹیفکیٹ) جمع کرانے کی ضرورت ہوگی۔
مرکزی حکومت نے پاسپورٹ کی درخواست کے عمل میں ایک اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ پاسپورٹ کے ترمیم شدہ قوانین کے تحت، یکم اکتوبر ۲۰۲۳ء کو یا اس کے بعد پیدا ہونے والے افراد کو اب تاریخ پیدائش کے واحد درست ثبوت کے طور پر پیدائش کا سرٹیفکیٹ (برتھ سرٹیفکیٹ) جمع کرانے کی ضرورت ہوگی۔ یہ اپ ڈیٹ گزشتہ ہفتے جاری کیا گیا تھا اور یہ سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے بعد نافذ العمل ہو جائے گا۔ ترمیم کے مطابق یکم اکتوبر ۲۰۲۳ء کے بعد پیدا ہونے والوں کیلئے صرف مجاز اداروں کی جانب سے جاری کردہ پیدائشی سرٹیفکیٹ قبول کئے جائیں گے۔ ان اتھارٹیز میں رجسٹرار آف برتھ اینڈ ڈیتھ، میونسپل کارپوریشنز، یا رجسٹریشن آف برتھ اینڈ ڈیتھ ایکٹ ۱۹۶۹ء کے تحت نامزد کردہ کوئی اور ادارہ شامل ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یاتریوں نے کمبھ میلے کے بعد جلد کے انفیکشن کی شکایت کی، یوپی حکومت کا پانی کی آلودگی سے انکار
اس تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والے درخواست دہندگان کیلئے واضح ہونے کے لیے، اصول لاگو نہیں ہوتا ہے۔ یہ افراد اب بھی اپنی تاریخ پیدائش کے ثبوت کے طور پر متبادل دستاویزات، جیسے کہ اسکول کا لیونگ سرٹیفکیٹ، کسی تسلیم شدہ ادارے سے ٹرانسفر سرٹیفکیٹ، یا یہاں تک کہ مستقل اکاؤنٹ نمبر (پین) کارڈ بھی جمع کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ یہ لچک ان لوگوں کیلئے درخواست کے عمل کو ہموار کرنے میں مدد کرے گی جن کے پاس پیدائش کا سرٹیفکیٹ دستیاب نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کو ۳۰؍ کھرب ڈالر کی معیشت تک پہنچنے کیلئے ہفتے میں ۸۰؍ سے ۹۰؍ گھنٹے کام کرنا پڑے گا: کانت
رپورٹس کے مطابق، اپ ڈیٹ کردہ قوانین میں درخواست دہندگان کی رازداری کے تحفظ کیلئے تبدیلیاں بھی متعارف کرائی گئی ہیں۔ ایک اہم تبدیلی پاسپورٹ کے آخری صفحے سے رہائشی پتوں کو ہٹانا ہے۔ اب، امیگریشن حکام بارکوڈ اسکین کے ذریعے رہائشی تفصیلات تک رسائی حاصل کریں گے۔ واحد والدین کے گھرانوں یا اجنبی خاندانوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کی مدد کیلئے بنائے گئے اقدام میں، والدین کے نام اب پاسپورٹ کے آخری صفحہ پر نہیں چھاپے جائیں گے۔ یہ ترمیم سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے بعد باضابطہ طور پر نافذ ہو جائے گی۔