• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

انڈونیشیا ابھرتی ہوئی معیشت کے بلاک ’’برکس‘‘ میں شامل

Updated: January 07, 2025, 10:02 PM IST | Inquilab News Network | Jakarta

انڈونیشیا دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت کے بلاک ’’ برکس‘‘ میں باضابطہ طور پر شامل ہو گیا ہے۔ اس گروپ میں چین ، ہندوستان اور روس کے علاوہ دیگرممالک شامل ہیں۔ برکس کو مغرب کے متوازی معاشی گروپ کے طور پر گردانا جاتا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

انڈونیشیا نے باضابطہ طور پر برکس گروپ میں شمولیت اختیار کرلی ہے، ابھرتی ہوئی معیشتوں کا ایک بلاک جس میں روس، چین اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ یہ بلاک مغربی ممالک کے متوازی معاشی طاقت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ برازیل، جس کے پاس گروپ کی گردشی صدارت ہے، نے پیر کو اعلان کیا کہ انڈونیشیا مکمل رکن کے طور پر شامل ہونے کیلئےتیار ہے۔اسی کے ساتھ انڈونیشیا نے منگل کو کہا کہ وہ اس اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔ جکارتہ میں وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ’’ برکس کی رکنیت مساوات، باہمی احترام اور پائیدار ترقی کے اصول پر مبنی دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون کو بہتر بنانے کی حکمت عملی پر مبنی  ایک قدم ہے۔‘‘اسی کے ساتھ وزارت نے انڈونیشیا کی شمولیت میں سہولت فراہم کرنے اور اس کی حمایت کرنے کیلئے روس کا شکریہ ادا کیا۔
قبل ازیں برازیل میں وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ۲۰۲۳ء میں جوہانسبرگ میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے دوران انڈونیشیا کی شمولیت کو منظور کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ اس گروپ کا بنیادی خاکہ اس صدی کے آغاز میں تیار کیا گیا تھا، ابتدا ء میں برازیل، روس،ہندوستان، چین نے باضابطہ طور پر ۲۰۰۹ء میں تشکیل دیا۔ اگلے سال جنوبی افریقہ نے اس میں شمولیت اختیار کی۔ گزشتہ سال اس بلاک میں مزید توسیع ہوئی اور ایران، مصر، ایتھوپیا اور متحدہ عرب امارات بھی اس کےمکمل رکن بن گئے۔

یہ بھی پڑھئے: مائیکروسافٹ کلاؤڈ کی توسیع, ہندوستان میں ۳؍ بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری

برکس کو مغرب کی اجارہ داری کے مقابل ایک گروپ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ جس کا اصل ہدف بین الاقوامی تجارت میں ڈالر کی اجارہ داری کو ختم کرنا ہے۔ برکس کے کئی رکن ممالک کا الزام ہے کہ امریکہ ڈالر کو ایک سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ نتیجے کے طور پر گروپ نے ایک مشترکہ کرنسی تجویز کی ہے۔اس تجویز سے لاحق خطرات کا اندازہ لگاتے ہوئے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر برکس ممالک نے بین الاقوامی تجارت میں ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی متعارف کرائی تو ان پر ۱۰۰؍  فیصد محصولات عائد کیے جائیں گے۔تاہم برازیل نے اشارہ دیا ہے کہ اس کا مقصد اس کے دور صدارت میں ان کوششوں کو فروغ دینا ہے، صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا کی حکومت نے کہا ہے کہ اس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان تجارت کو آسان بنانے کی غرض سے ادائیگی کیلئے ایک متبادل کرنسی کو فروغ دینا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: انڈونیشیا: حکومت ناقص تغدیہ کے شکار بچوں، حاملہ خواتین کو مفت کھانا فراہم کریگی

انڈونیشیا نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’یہ کامیابی عالمی مسائل میں انڈونیشیا کے بڑھتے ہوئے فعال کردار اور عالمی ڈھانچے کی تشکیل کیلئےکثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے جو زیادہ جامع اور منصفانہ ہو۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK