Inquilab Logo Happiest Places to Work

برطانیہ میں خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو کی ۱۱۵؍ سالہ تاریخ کے رازوں کی نمائش

Updated: April 05, 2025, 6:26 PM IST | London

برطانیہ کے خفیہ ادارے ایم آئی ۵؍ نے اپنی ۱۱۵؍ سالہ تاریخ کے کئی رازوں سے پردہ اٹھایا، لندن کے نیشنل آرکائیوز میں ایک نمائش میں جاسوسی کی پراسرار دنیا کی ایک نایاب جھلک پیش کی ہے، جس میں ڈرامائی دغابازیوں، شاہی سازشوں اور برطانوی خفیہ ایجنسی کے ارتقاء کو نمایاں کیا گیا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

برطانیہ کے خفیہ ادارے ایم آئی ۵؍ نے اپنی ۱۱۵؍ سالہ تاریخ کے کئی رازوں سے پردہ اٹھایا، لندن کے نیشنل آرکائیوز میں ایک نمائش میں جاسوسی کی پراسرار دنیا کی ایک نایاب جھلک پیش کی ہے، جس میں ڈرامائی دغابازیوں، شاہی سازشوں اور برطانوی خفیہ ایجنسی کے ارتقاء کو نمایاں کیا گیا ہے۔
 اپنی ۱۱۵؍سالہ تاریخ میں پہلی بار، ایم آئی فائیو نے لندن میں ایک نمائش میں اپنے کچھ رازوں کو عوامی کر دیا ہے، جس میں دوہرے جاسوسوں کے اعترافات اور جیمز بانڈ جیسی جدید ٹیکنالوجی کے آلات شامل ہیں۔ اس نمائش میں کارل ملر اور اس کے انوکھے انجام کو مرکزی توجہ دی گئی ہے، جو۱۹۱۵ء میں اس گھریلو خفیہ ایجنسی کا پہلا بڑا دشمن تھا ۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کے جوابی ٹیرف کے خلاف عالمی سطح پر شدید ردعمل

ایجنٹس کو شک تھا کہ ملر ایک جرمن جاسوس ہے، لیکن ایک معمولی سا لیموں، جو ’’ایم آئی فائیو آفیشل سیکرٹس ‘‘نمائش میں دکھایا گیا ہے، اس کی پکڑ کا سبب بنا۔ ملر نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے کوٹ میں ملا یہ پھل اپنے دانت صاف کرنے کیلئے استعمال کرتا تھا۔ لیکن درحقیقت، اس نے لیموں کے رس کو خفیہ روشنائی کے طور پر استعمال کیا تھا، جو ایم آئی فائیو نے ایک عام سے خط میں پکڑا تھا، جس میں اس نے جنگ کے دوران برطانوی فوجی نقل و حرکت کے بارے میں اپنے سپروائزرز کو اطلاع دی تھی۔ اس کے کچھ ہی عرصے بعد اسے ٹاور آف لندن میں پھانسی دے دی گئی۔ 
ایم آئی فائیو کی بنیاد جرمن حملے کے خدشات کے پیش نظر کچھ سال پہلے رکھی گئی تھی، اور آرمی آفیسر ورنن کیل اس کے پہلے سربراہ تھے۔ آج، اس ایجنسی میں ۵۰۰۰؍سے زائد افراد کام کرتے ہیں، جو ایم آئی سکس (جیمز بانڈ کی وجہ سے مشہور) کی ساتھی ایجنسی ہے۔ایم آئی فائیو کے ڈائرکٹر نے کہا کہ ’’ اس ادارے کے ساتھ ۳۰؍ سال کام کرتے ہوئے میں یہ بات بتادوں کے ہمارا کام افسانوں سے بلکل مختلف ہوتا ہے۔ ایم آئی فائیو کی زندگی عام انسانوں کی ایک غیر معمولی کہانی ہے جو ملک کو محفوظ بنانے کے لیے غیر معمولی کام کرتے ہیں۔‘‘  

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ نے امیرتارکین وطن کیلئے۵۰؍ لاکھ ڈالر کا گولڈ کارڈ متعارف کرایا

سنیچر سے شروع ہونے والی اس نمائش میں ایجسنی کے ذریعے انجام دئے گئے کچھ اہم واقعات کو اجاگر کیا گیا ہے۔جیسےسرد جنگ کے سیکشن میں ایک پاسپورٹ اور ایک ذاتی بریف کیس دکھایا گیا ہے، جو برطانوی ڈپلومیٹ گائے برجیس نے لندن کے ایک کلب میں چھوڑا تھا، دراصل وہ روس کا دوہرا جاسوس تھا، جو اپنے اطراف جال تنگ ہوتا دیکھ کر ماسکو بھاگ گیا۔اس کے علاوہ نمائش میں ایک رقعہ شامل ہے، جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ۱۹۷۰ء کے اوائل میں ملکہ الیزبیتھ دوم کے ذاتی سیکریٹری نے انہیں بتایا تھاکہ ان کا آرٹ ایڈوائزر، انتھونی بلنٹ، ایک سوویت جاسوس تھا، ملکہ نے بڑے اطمنان کے ساتھ رد عمل ظاہر کیا تھا۔نمائش میں حالیہ دور کی چیزوں میں آئرش ریپبلکن آرمی (آئی آر اے) کا۱۹۹۱ء میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ،۱۰؍ ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باغیچے میں داغا گیا مارٹر شیل بھی شامل ہے۔
نمائش میں ایم آئی فائیو کے گمنام ایجنٹس کے تبصرے بھی شامل ہیں۔ جس میں خفیہ ادارے کے پیچیدہ طریقہ کار کے تعلق سے تبصرہ کیا گیا ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ جاسوسوں کو منظم کرنا ایک پیچیدہ عمل ہے، اس کے علاوہ کچھ جواب طلب سوالات جیسے ان کی تحریک کیا ہے؟’’کیا وہ سچ بول رہے ہیں؟’’’’آپ کیسے اندازہ لگاتے ہیں کہ وہ دشمن کی طرف سے تو کام نہیں کر رہے؟‘‘ مشہور جاسوس میکسویل نائٹ۱۹۳۰ء کی دہائی میں پہلے افراد میں سے ایک تھے جنہوں نے کہا تھا کہ خواتین اچھی جاسوس ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے لکھا، ’’کسی عورت کا اندازہ کبھی کبھی حیرت انگیز حد تک مددگار اور درست ہوتا ہے۔‘‘
جو لوگ ایم آئی فائیو میں کیریئر کے خواب دیکھتے ہیں، ان کے لیے نمائش میں کچھ ٹیسٹ رکھے گئے ہیں جو یہ جاننے میں مدد کرتے ہیں کہ کیا آپ ایک جاسوس بن سکتے ہیں؟ ایک ٹیسٹ میں وزٹرز کو۱۰؍ سیکنڈ میں زیادہ سے زیادہ معلومات یاد رکھنے کی کوشش کرنی ہوتی ہے، جبکہ ایک اور مشن کوڈ توڑنے کی مہارت کو پرکھتا ہے۔ یہ مفت نمائش۲۸؍ ستمبر تک جاری رہے گی۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK