ایم ایل اے منوج پانڈورنگ جامستکر نے کہا کہ وہ علاقہ کی ترقی و دیگر مسائل کے حل کیلئے عوام کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کام کرنا چاہتے ہیں
EPAPER
Updated: December 04, 2024, 5:37 PM IST | Nadeem Asran | Byculla
ایم ایل اے منوج پانڈورنگ جامستکر نے کہا کہ وہ علاقہ کی ترقی و دیگر مسائل کے حل کیلئے عوام کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کام کرنا چاہتے ہیں
کوئی اس بات کا اعتراف کرے یا نہ کرےلیکن یہ بہت واضح حقیقت ہے کہ آگری پاڑہ،مدنپورہ،مورلینڈ روڈ، ناگپاڑہ سے لے کر بائیکلہ مصطفی بازار ،مجگاؤں ، گھوڑپ دیو ، ناریل واڑی ، ایرانی چال ، لولین ، ابا غنی چال ، تارواڑی اوردیگر علاقوں میں رہنے والے اقلیتی طبقہ نے ایک بار پھر سیکولر ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے بائیکلہ ۱۸۴؍ حلقہ انتخاب سے ادھو سینا کے لیڈر منوج پانڈورنگ جامستکر کو یکطرفہ ووٹ دے کر سٹنگ ایم ایل اے یامنی جادھو کو ۳۱؍ ہزار ۳۶۱؍ ووٹوں سے شکست فاش دلانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ایک بہتر امید وار کو منتخب کرنے کا مقصد یہ بھی ہے کہ اس حلقہ انتخاب میں رہائش پذیر مکین ہر بار کی طرح اپنے نئے ایم ایل اے سے اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ جامستکراس علاقے میں بننے والی فلک بوس عمارتوں میں رہائشی گھر فراہم کرتے وقت بے شمار قواعد کی خلاف ورزی اور بے ضابطگی کے سنگین مسائل کا کوئی ٹھوس حل نکالیں ۔ یہی نہیں عوام کی اہم اور بنیادی ضرورتوں میں ان کی آخری رہائش گاہ یعنی قبرستان میں بنائی جانے والی پکی قبروں پر روک لگانے کے ساتھ ہی قبرستان کی زمین پرپائی جانے والی غیر قانونی رہائشی گاہوں پر بھی نظر ثانی کریں اور اس کا مثبت حل نکالیں یا پھر اس کا متبادل پیش کریں ۔
بائیکلہ سے کامیاب ہونے والے ایم ایل اے کو مخاطب کرتے ہوئے آگری پاڑہ کے رہنے والے تاجر و سماجی خدمتگار فیاض انصاری نے جہاں مدنپورہ ، حسینی باغ ، مورلینڈ روڈ جیسی مسلم گھنی آبادی میں رہنے والے مکینوں کے انتہائی اہم مسئلہ کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں جہاں غیر قانونی قبضہ جات ہیں وہیں جا بجا تعمیر ہونے والی فلک بوس عمارتوں میں غیر قانونی تعمیرات ، رفیوجی اور پارکنگ ایریا کو بلڈروں کے ذریعہ فلیٹ میں تبدیل کرکے فروخت کرنے اور بلڈنگ کی تعمیرات سے متعلق قواعد پر عمل کئے بغیر اور متعلقہ محکموں سے اجازت حاصل کئے بغیر یا پھر رشوت دے کر عمارت تعمیر کی جاتی ہے۔انہوں نےاس پرفوری پابندی عائد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ساتھ ہی اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ بلڈنگ کی تعمیر سے لے کر اس میں فائر سیفٹی تک کے لئے بی ایم سی ، فائر بریگیڈ ، پولیس اور موجودہ ایم ایل کو بھی کسی بھی رہائشی یا تجارتی تعمیرات کے منصوبہ کا علم پہلے سے ہوتا ہے لیکن اکثر بی ایم سی کے متعلقہ محکمہ تعمیرات کے قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر نہ تو کوئی کارروائی کرتے ہیں نہ تعمیراتی کام رکواتے ہیں ۔ یہ محکمہ اس وقت نیند سے بیدار ہوتا ہے جب کوئی حادثہ پیش آتا ہے۔ سماجی رضا کار ثاقب خان کے بقول بائیکلہ حلقہ انتخاب میں بجلی کی آنکھ مچولی ایک اہم مسئلہ بنتا جارہاہے جس کی ای اہم وجہ ۵ ؍ سے۶؍ دہائیوں یا پھر اس سے بھی زائد عرصہ سے بجلی کے کیبل لائن نصب کئے جانے اور خراب ہونے کے علاوہ بجلی کے استعمال کا بڑھ جانا بھی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ نو منتخب ایم ایل اے صرف باتوں سے یقین دہانی نہیں کرائیں گے بلکہ عملی طور پر مسئلہ کو حل کریں گے۔
ئی بھی پڑھئے: مہایوتی کے اندر قلمدانوں کیلئے آپس میں کھینچ تان
گرافک ڈیزائنر شعیب انصاری نے ناریل واڑی میں جا بجا بننے والی پکی قبروں اور بڑھتی درگاہوں کے سبب تدفین میں پیش آنے والی دقتوں کے علاوہ قبرستان کی زمین پر بڑھتے رہائشی قبضہ جات اور ۲؍ سے ۳؍ منزلہ گھر بنانے جیسے حساس مسئلہ کی نشاندہی کرتے ہوئےسوال کیا کہ کیا ایم ایل اے صاحب بائیکلہ اور ا س کے اطراف آباد شہریوں کے اس مسئلہ کا حل نکالیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: مہاڈا کے۱۳؍سستے مکانات کا کوئی خریدار نہیں!
نامہ نگار نے اس سلسلہ میں ادھو سینا کے نو منتخب رکن اسمبلی سے جب عوام کے سوالات اور ان کی ترجیحات سے متعلق جاننا چاہا تو انہوں نے کہا کہ’’میں کام کرنا چاہتا ہوں اور مسائل کوبھی حل کرنا چاہتا ہوں لیکن میرے چاہنے سے کچھ نہیں ہوگا ، عوام کو بھی ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا۔ وہ نہ صرف اپنے مسائل تحریری طورپر متعلقہ محکمہ کے ساتھ مجھے دیں بلکہ مجھ سے رابطہ کریں تاکہ اس کے حل کیلئے مل کر لائحہ عمل تیار کیا جاسکے۔ میری کوئی اولین ترجیحات نہیں ہے میں کسی بھی اہم مسئلہ کو اپنی ترجیحات میں شامل کرکے اسے حل کرنے کی کوشش کروں گا اور مجھے امید ہے کہ جس طرح لوگوں نے مجھے فتحیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے مسائل کے حل کیلئے بھی وہ میرے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں گے۔ ہم ملک کر علاقہ کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ ‘‘