برطانیہ کی مشہور چاکلیٹ ساز کمپنی کیڈبری۱۷۰؍ سالوں تک شاہی اجازت نامے کا اعزاز حاصل کرنے کے بعد امسال اس سے محروم ہو گئی،شاہی اجازت نامہ حاصل کرنے والی ۴۰۰؍ کمپنیوں میں کیڈبری کا نام نہ ہونا، اکثر لوگوں کو متحیر کر رہاہے، لیکن اس کی سیاسی سماجی اور شاہی خاندان کی ترجیحات اہم سبب ہیں۔
برطانیہ میں چاکلیٹ کے سب سے بڑے برانڈ کیڈبری نے ۱۷۰؍ سال بعد شاہی اجازت نامہ کا با وقار اعزاز کھو دیا ہے۔ یہ اہم تبدیلی کنگ چارلس سوم کے ایک فیصلے کے بعد ہوئی، جب کنگ چارلس نے اس جازت نامہ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ اجازت نامہ ملکہ وکٹوریہ نے ۱۸۵۴ء میں دیا تھا۔ یہ اجازت نامہ ایک اعزاز ہی نہیں، بلکہ معیار کا ایک پیمانہ جس کے ذریعے کمپنی کو شاہی گھرانے میں اپنی مصنوعات کی فراہمی کی حیثیت سے تشہیر کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ شاہی خاندان کے اس فیصلے سے عوام حیرت زدہ ہیں کہ آخر اس تاریخی فیصلے کی وجہ کیا ہے۔
برطانیہ میں کیڈ بری چاکلیٹ کی تہذیب کے مترادف رہی ہے۔آنجہانی ملکہ الیزبیتھ نے اسے پسند کیا تھا، جنہیں روایتی طور پر ہر کرسمس کے موقع پر بورن ویل چاکلیٹ کے ڈبے دئے جاتے تھے۔ امسال شاہی اجازت نامہ کا اعزاز حاصل کرنے والی ۴۰۰؍ چاکلیٹ کی کمپنیوں میں کیڈبری کا نام نہ ہونا شاہی خاندان کے اندر خاص طور پر کنگ چارلس کے دور میں بدلتی ترجیحات کی عکاسی کر رہا ہے۔ شاہی اجازت نامہ کی تاریخ ۱۵؍ ویں صدی سے شروع ہوتی ہے، اس کا مقصد بہترین تاجروں کی نشاندہی کرنا تھا، اس نے برانڈ کیلئے استحقاق اور توثیق دونوں کے طور پر کام کیا ہے۔شاہی اجازت نامہ حاصل کرنے والی کمپنیوں کی مصنوعات کے مختلف معیارات کے تحت جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس میں سپلائی کا معیار، روایت، اورپائداری شامل ہے۔حالیہ رجحان سے پتہ چلتا ہے کہ کنگ چارلس ماحولیات سے متعلق کاروباروں کو زیادہ اہمیت دے رہے ہیں۔کیڈبری کے ترجمان نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم اس سے قبل اس اعزاز کے حصول پر فخر محسوس کرتے ہوئے اس فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ایئر انڈیا ایکسپریس کی سورت-بینکاک کی افتتاحی پرواز میں شراب کی ریکارڈ فروخت
حالیہ برسوں میں صحت کے رجحانات کے علاوہ کیڈ بری کی جانب سے شاہی گھرانوں کو مصنوعات کی فراہمی میں کمی کو ایک عنصر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔شاہی محل کے قریبی ذرائع کے مطابق چارلس نے صحت پر مبنی طرز زندگی کو اپنایا ہے، انہوں نے نامیاتی کھانوں کے ساتھ سخت غذائی عادات اپنائی ہیں، اسی کے ساتھ شراب نوشی میں بھی کمی کی ہے۔جو کیڈبری کی پیشکش سے متصادم طرز زندگی ہے۔ جبکہ دیگر برانڈ جیسے نیسلے، پریسٹیٹ، بینڈکٹس نے شاہی اجازت نامہ کو بر قرار رکھا ہے۔ کیڈبری کے شاہی اجازت نامے سے محرومی کمپنی کے مالی خسارے کا بھی سبب بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جرمنی میں کرسمس مارکیٹ پرحملہ، مرتد سعودی ڈاکٹر نے اپنی کار سے دانستہ طور پر بھیڑ کو روند دیا
شاہی منظوری سے کیڈبری کی محرومی کی سماجی و سیاسی وجوہات بھی ہیں، جس میں بی فار یوکرین مہم چلانے والوں نے بادشاہ پر زور دیا تھا کہ وہ کیڈبری کی شاہی حیثیت کو منسوخ کر دیں،جس کی وجہ اس کی بنیادی کمپنی کی روسی صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ وابستگی ہے۔اگرچہ کیڈبری کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے، لیکن یہ برطانیہ کے سب سے کامیاب چاکلیٹ برانڈز میں سے ایک ہے، اور اب بھی ملک بھر میں اکثر صارفین کا یہ پسندیدہ چاکلیٹ برانڈ ہےاوراس کی بھرپور تاریخ اور ثقافتی اہمیت برقرار رہے گی۔