سوشل میڈیا پر گردش کررہی ایک ویڈیو میں سونی عیسائی مردوں، عورتوں اور بچوں کی عوامی تذلیل، انہیں برہنہ کرنے، عصمت دری اور تمام کے قتل کا مطالبہ کرتے ہوئے نظر آتا ہے۔ اس نے انتظامیہ کی حمایت حاصل ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔
EPAPER
Updated: February 22, 2025, 10:40 PM IST | Inquilab News Network | Raipur
سوشل میڈیا پر گردش کررہی ایک ویڈیو میں سونی عیسائی مردوں، عورتوں اور بچوں کی عوامی تذلیل، انہیں برہنہ کرنے، عصمت دری اور تمام کے قتل کا مطالبہ کرتے ہوئے نظر آتا ہے۔ اس نے انتظامیہ کی حمایت حاصل ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔
چھتیس گڑھ کے ایک مقامی ہندوتوا لیڈر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر آدیش سونی نے ریاست کے بشرم پور، گنیش پور اور جھانک پور گاؤں میں عیسائیوں پر تبدیلی مذہب کی کوششوں کے ذریعے "بچوں کا برین واش" کرنے کا الزام لگایا اور ہندوؤں سے اگلے ماہ مارچ میں عیسائیوں پر حملہ کرنے، عیسائی لڑکیوں کی عصمت دری کرنے اور انہیں قتل کرنے کا مطالبہ کیا۔ آدیش سونی نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ "تمام عیسائیوں کو قتل کرنا، ان کی بیٹیوں اور بہوؤں کی عزت کو پامال کرنا، ان کے خلاف فحش حرکتیں کرنا، عیسائیوں کے گھروں میں زبردستی داخل ہونا اور کسی کو نہیں چھوڑنا" ان کا منصوبہ ہے۔
چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والے خود ساختہ لائف کوچ، کمیونیکیشن ٹرینر، شاعر اور مصنف آدیش سونی نے حال ہی میں مسیحی برادری کے خلاف اپنی خطرناک اور اشتعال انگیز بیان بازی کی وجہ سے شہرت حاصل کی ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کررہی ایک ویڈیو میں سونی کو عیسائی مردوں، عورتوں اور بچوں کی عوامی تذلیل، انہیں برہنہ کرنے، عصمت دری اور تمام کے قتل کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس نے انتظامیہ کی حمایت حاصل ہونے کا بھی دعویٰ کیا اور کہا کہ "مجھے انتظامیہ کی حمایت حاصل ہے، میرے لئے یہی کافی ہے۔" سونی نے اپنے سوشل میڈیا فالوورس سے مطالبہ کیا کہ وہ یکم مارچ ۲۰۲۵ء کو عیسائیوں پر حملہ کرنے کیلئے کم از کم ۵۰ ہزار افراد کو تیار کریں۔ سونی نے واضح طور پر کہا کہ عیسائی خاندانوں کو نشانہ بنایا جائے گا، ان کے لیڈروں کو پھانسی دے دی جائے گی اور خطہ سے ان کے عقیدے کا نام و نشان مٹا دیا جائے گا۔ سونی نے اپنی فیس بک پوسٹ میں پریاگ راج میں شنکراچاریہ اویمکتیشورانند سرسوتی کی تقریر کا بھی حوالہ دیا، جہاں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ہندوؤں کو "تمام عیسائیوں کو قتل کر دینا چاہئے اور کسی کو بھی نہیں بخشا جانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: مدھیہ پردیش: ریوا کی عدالت میں لو جہاد کا الزام لگا کر ایک جوڑے پر وکلاء کا حملہ
اسی طرح، ایک سوشل میڈیا صارف Avimukteshwaranand نے ایک ہزار ہندوؤں سے "جاگنے" اور "ہماری ماں گائے کو مارنے والوں" کو جان سے مارنے کا مطالبہ کیا۔ اس نے کہا کہ گائے کو مارنے والوں کیلئے سزائے موت کا مطالبہ نہ کریں بلکہ انہیں ماریں اور اپنے لئے سزائے موت مانگیں۔ قانون کے کام کرنے کا انتظار نہ کریں۔
چھتیس گڑھ کرسچن فورم کے صدر ارون پننال نے کہا، "آدیش سونی کو خطرناک دائیں بازو کے گروپس کی حمایت حاصل ہے، اور وہ جس گروپ کی نمائندگی کرتا ہے اسے اویمکتیشورانند سرسوتی جیسی شخصیات کی حمایت حاصل ہے۔" ناگالینڈ بیپٹسٹ چرچ کونسل (این بی سی سی) نے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی کو خط لکھ کر اس نفرت انگیز تقریر پر `گہری تشویش` کا اظہار کیا ہے۔ اپنی اپیل میں، این بی سی سی نے وزیراعلیٰ پر زور دیا کہ وہ یکم مارچ ۲۰۲۵ء کو منصوبہ بند مورچہ سے قبل ممکنہ تشدد کو روکنے اور کمزور طبقات کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں۔ کونسل نے خاص طور پر خواتین اور بچوں سے متعلق تبصروں کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی پریشان کن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا اور لکھا، "ہمارے دل پریشان ہیں اور ہم یہ سن کر غمگین ہیں کہ کس قدر باریک بینی کے ساتھ یہ نفرت انگیز تقریر کی گئی۔"
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان میں عیسائیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ: یونائٹیڈ کرسچن فورم
عیسائی سماجی مصلح وشال منگلواڑی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک کھلا خط لکھا اور ان پر زور دیا کہ وہ عیسائیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے عیسائی مخالف تشدد میں مداخلت کریں۔ انہوں نے لکھا کہ قتل عام کی ان دھمکیوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ عزت مآب صدر محترمہ دروپدی مرمو کے سابق حلقہ میوربھنج میں گراہم اسٹینز اور ان کے دو بیٹوں کو زندہ جلانے والے گروہ نے بھی `گائے کا محافظ` ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔