• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

میکسیکو: کلاڈیا شینبام ملک کی پہلی خاتون صدر منتخب

Updated: June 03, 2024, 5:59 PM IST | Mexico City

حالیہ صدارتی انتخابات میں کلاڈیا شینبام کو تقریباً۶۰؍ فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں ۔کلاڈیا شینبام کی مقبولیت اور کامیاب انتخابی کریئر کے پیچھے میکسیکی صدر ایندرے لوپیز نے اہم کردار اداکیا ہے۔

Claudia Sheinbaum, Mexico`s first female president. Image: X
میکسیکو کی پہلی خاتون صدر کلاڈیا شینبام۔ تصویر: ایکس

اتوار کو شمال امریکی ملک میکسیکو کے صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق صدارتی امیدوار کلاڈیا شینبام پارڈو، زبردست فتح سے ہمکنار ہوئیں ہیں۔ اس طرح، کلاڈیا میکسیکو کی پہلی خاتون صدربنے گی۔ اس تاریخ رقم کامیابی پر شینبام کے حامیوں نے میکسیکو شہر کے مین اسکوائر کے قریب جمع ہو کرملک کا پرچم لہرایا اوررقص وموسیقی کے ساتھ خوشی کا اظہار کیا۔صدر بننے کے بعد شینبام کے سامنے بڑھتے جرائم اور تشدد کو روکنا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

یہ بھی پڑھئے: منڈی سیٹ پر نظر، ’شہزادے‘ اور’محترمہ‘ کی زبانی جنگ میں کون بازی مارے گا؟

۶۱؍ سالہ کلاڈیا  شینبام نے سائنسداں بننے کی ٹریننگ لی تھی۔ وہ اس سے قبل میکسیکو شہر کی میئر رہ چکی ہیں۔ شینبام، موجود ہ میکسیکن صدراور بائیں بازو کے لیڈر ایندرے مانوئیل لوپیز کی ساتھی اور شاگردہ رہی ہیں۔ ان کی مقبولیت اور انتخابی کریئر کو کامیاب بنانے کے پیچھے لوپیز نے اہم کردار اداکیاہے۔حالیہ صدارتی انتخابات میں کلاڈیا شینبام کو تقریباً۶۰؍ فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں ۔اس طرح انہوں نے اپنی حریف سوشی گالویز کو ۳۰ ؍ فیصد ووٹوں سے ہرایا ہے۔ اس دوڑ میں اکیلے مرد انتخابی امیدوار الواریز مائینیز ، شینبام سے تقریباً ۵۰؍ فیصد ووٹو ں سے پیچھے رہ گئے۔ہسپانوی بولنے والے آبادی کی اکثریت والے اس ملک کی کل آبادی تقریباً ۱۳ ؍ کروڑ ہے جس میں حالیہ انتخابات کیلئے ۱۰؍ کروڑ رائے دہندگان نے اپنا اندراج کروایا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: مالدیپ نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے اسرائیلی پاسپورٹ پر پابندی عائد کی

حالیہ انتخابات کی انتخابی مہم میں دو درجن سے زائد مقامی سیاسی لیڈران کے بہیمانہ قتل کے واقعات سامنے آئے۔ تشدد اور ڈرگ مافیا کے خوف کے باوجود لاطینی امریکی ملک کے اس صدارتی انتخابات میں میکسیکی شہریوں نے بڑی تعداد میں گھرو ں سے نکل کر ووٹ دیاتھا۔ رائے دہندگان کی حفاظت کیلئے ہزاروں فوجیوں کو ملک بھر میں تعینات کیا گیا تھا۔ کلاڈیا شینبا م نے اپنے خطاب میں اسے  ’’تاریخی الیکشن‘ قرار دیا۔
انہوں نے ووٹ دینے کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ انہوں نے خود کو نہیں، بلکہ ۹۳؍ سالہ بائیں بازو کی لیڈر افیجنیا مارٹینیزکو ووٹ دیا۔ایسا کرکے انہوں نے مارٹینیز کی جدوجہد کا اعتراف کیا۔دوسری طرف گالویز نے اپنے حامیوں سے ووٹ گنتی کے عمل پر نظر رکھنے کی درخواست کی تھی تاکہ مطلق العنان اور طاقت ور عناصر انتخابی نتائج پر اثر انداز نہ ہو سکیں۔

یہ بھی پڑھئے: امول کے بعد مدر ڈیری کا دودھ کی قیمتوں میں دو روپے فی لیٹر اضافہ کا اعلان

میکسیکو کی خواتین رائے دہند گان میں انتخابات کے موقع پر کافی جوش و خروش دکھائی دیا۔ انہیں اس بات کی خوشی تھیں دو خواتین سماج کی قدامت پسند سوچ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔واضح رہے کہ میکسیکو میں ہر دن تقریباً۱۰؍ لڑکیوں یا خواتین کو قتل کے گھاٹ اتار دیاجاتا ہے۔میکسیکو کی راجدھانی ،میکسیکو شہر میں رہنے والی۵۵ ؍ سالہ ایک خاتون نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ایک خاتون صدر ہی ا س ملک کو بدل سکتی ہیں اور ملک کی خواتین کیلئے بہتر اقدامات کرسکتی ہیں۔ایک خاتون رینا نے بتایا کہ انہوں نے کلاڈیا شینبام کو ووٹ دیاہے کیونکہ مورینا سیاسی جماعت نے بزرگ افراد اور بچوں کیلئے قابل ذکر اقدامات کئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK