کولمبیا یونیورسٹی کی فلسطین حامی طالبہ یونسیو چنگ کو ملک بدرکرنے کا حکم جاری کرنے کےبعد اس نے امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
EPAPER
Updated: March 25, 2025, 6:18 PM IST | Washington
کولمبیا یونیورسٹی کی فلسطین حامی طالبہ یونسیو چنگ کو ملک بدرکرنے کا حکم جاری کرنے کےبعد اس نے امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
کولمبیا یونیورسٹی کی اور طالب یونسیو چنگ نے کہا کہ ’’ٹرمپ انتظامیہ نےفلسطین حامی ہونے کی وجہ سے اس کے خلاف جلاوطنی کا حکم جاری کیا تھاجس کیلئے اس نے امریکی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ انہوں نے اپنےمقدمے میں الزام عائد کیا ہے کہ امیگریشن کے حکام نے ان کے خلاف بھی وہی حربے آزمائے تھے جو محمود خلیل کے ساتھ اپنائے تھے۔۲۱؍ سالہ یونسیو چنگ امریکہ کے قانونی رہائش ہیں جو بچپن میں امریکہ آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ۵؍مارچ ۲۰۲۵ءکوجب وہ طلبہ مظاہرین کے خلاف کئے جانے والے اقدامات کےخلاف ایوی لیگ اسکول کے باہر احتجاج کر رہےتھے تو امیگریشن اینڈ کسٹم انفورسمنٹ کے حکام نے انہیں جلاوطن کرنے کا حکم جاری کیاتھا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ جنگ کے اہم لمحات کی تصویر کشی کرنے والے صحافیوں کو شہید کر دیا
امریکہ کی ضلعی عدالت برائے نیویارک نے بتایا کہ ’’چنگ امریکہ میں تب سے رہ رہے ہیں جب وہ صرف ۷؍ سال کے تھے لیکن ان کی قانونی ٹیم کو دو ہفتے بعد یہ اطلاع دی گئی تھی کہ ان کی مستقل رہائشی حیثیت کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔‘‘ مقدمے کے مطابق ’’ٹرمپ انتظامیہ نے کہاہے کہ اس کی امریکی موجودگی اس کے خارجہ پالیسی کے ایجنڈے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔چنگ کو اب تک حراست میںنہیں لیا گیا ہے۔امیگریشن کے حکام نے ان کی تلاش میں ان کے گھر کے کئی چکرکاٹے ہیں۔ چنگ نے اس وقت شکایت درج کی جب یو ایس امیگریشن اینڈکسٹم انفورسمنٹ (آئی سی ای) کو ان کی حراست کا وارنٹ مل گیا تھا۔انہوں نے اپنی حکومت کی کارروائیوں کو ’’وحشت انگیز طور پر حد سے تجاوز کرنے کا عمل‘‘ اور اپنے حقوق کے خلاف ’’ناقابل جواز‘‘ اور ’’غیر معمولی‘‘قرار دیا ہے۔
فلسطینی طلبہ پر کریک ڈاؤن
چنگ کا کیس ٹرمپ انتظامیہ کے فلسطین حامی طلبہ کوملک بدر کرنے کی حالیہ مثال ہے جس کا ماننا ہے کہ طلبہ حماس کی حمایت کر رہے ہیں۔ ۸؍مارچ کو امریکی حکام نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم اور کارکن محمود خلیل کو حراست میں لیا تھا۔ٹرمپ نے ثبوتوں کے بغیر خلیل پر الزام عائد کیا تھا کہ خلیل مزاحمتی گروپ حماس سے جڑے ہیں۔ اس کے کچھ دنوں بعدمحمود خلیل کو حراست میںلے لیا گیا تھا۔