اسرائیل نے غزہ کی جنگ کے اہم لمحات کو کیمرے میں قید کرنے والے صحافیوں کو شہید کر دیا، امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی `ضروریات کے ساتھ کھڑا ہے ۔
EPAPER
Updated: March 25, 2025, 5:03 PM IST | Gaza
اسرائیل نے غزہ کی جنگ کے اہم لمحات کو کیمرے میں قید کرنے والے صحافیوں کو شہید کر دیا، امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی `ضروریات کے ساتھ کھڑا ہے ۔
اسرائیل نے غزہ کی جنگ کے اہم لمحات کو کیمرے میں قید کرنے والے صحافیوں کو ہلاک کر دیا، امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی `ضروریات کے ساتھ کھڑا ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں دو صحافیوں، بشمول الجزیرہ کے حسام شبات، کی ہلاکت کے بارے میں سوالات سے پہلو تہی کی ہے اور الزام مزاحمتی گروہ حماس پر ڈال دیا۔ بروس نے امریکہ کی اسرائیل کو حمایت کی مزید تائید کرتے ہوئے کہا کہ’’ واشنگٹن اسرائیل کی ضروریات کے ساتھ کھڑا ہے جبکہ وہ اپنا دفاع کر رہا ہے۔‘‘
انہوں نے حماس کو ایک ایسی اکائی کے طور پر پیش کیا جس نے نسلوں کی زندگیاں تباہ کی ہیں اور اب بھی کر رہا ہے۔صحافیوں کے سوال سے پہلو تہی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’میں یہاں کھڑے ہو کر یہ اعلان نہیں کروں گی کہ کیا جنگی جرم ہے اور کیا نہیں۔ مقامی حکام نے پیر کو کہا کہ اسرائیل نےمحصور غزہ پر الگ الگ فضائی حملوں میں دو مزید فلسطینی صحافیوں کو ہلاک کر دیا ہے، جس سے اکتوبر۲۰۲۳ء کے بعد سے صحافیوں کی ہلاکتوں کی کل تعداد۲۰۸؍ ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: مہلوکین کی تعداد ۵۰؍ ہزار سے تجاوز کرگئی
غزہ کے حکومتی میڈیا آفس نے کہا کہ قطر کی نشریاتی ادارے الجزیرہ مشرق کے نامہ نگار حسام شبات شمالی غزہ میں ایک اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے۔ پیلے اسٹائن ٹوڈے ٹی وی کے رپورٹر محمد منصور بھی ایک اور فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے جس میں خان یونس کے جنوبی شہر میں ان کا اپارٹمنٹ نشانہ بنایا گیا۔ نشریاتی ادارے نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ ان کی اہلیہ اور بچہ بھی حملے میں ہلاک ہو گئے۔ میڈیا آفس نے اسرائیل، امریکہ اور ان کے اتحادیوں، بشمول برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو مکمل ذمہ دار ٹھہرایا جسے انہوں نے ’’ایک وحشیانہ جرم ‘‘قرار دیا۔ فلسطینی جرنلسٹس سنڈیکیٹ نے ایک بیان میں شبات اور منصور کی ہلاکت کو ’’اسرائیلی دہشت گردی کے ریکارڈ میں شامل ایک جرم‘‘ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیاکہ ’’یہ خوفناک جنگی جرم سچائی کو دبانے اور آزادی اظہار کا پیغام لے کر چلنے والوں کو خوفزدہ کرنے کےمقصد سے کیا گیا ہے۔‘‘