شیوسینا (ادھو) اور این سی پی (شرد) نے اپنے اپنے گروپ لیڈروں کے نام کا اعلان کر دیا ہے لیکن کانگریس کی طرف سے اب تک کوئی اعلان نہیں ہوا ہے ۔
EPAPER
Updated: December 17, 2024, 6:05 PM IST | Agency | Nagpur
شیوسینا (ادھو) اور این سی پی (شرد) نے اپنے اپنے گروپ لیڈروں کے نام کا اعلان کر دیا ہے لیکن کانگریس کی طرف سے اب تک کوئی اعلان نہیں ہوا ہے ۔
ملک کی سب سے قدیم اور کبھی مہاراشٹر کی سب سے طاقتور کہلانے والی کانگریس پارٹی اس بار بغیر کسی گروپ لیڈر کے ہی اسمبلی کے سیشن میں حصہ لے ررہی ہے کیونکہ الیکشن کے نتائج آنے کے ۳؍ ہفتے بعد بھی اعلیٰ کمان نے اب تک ایوان میں کسی کو گروپ لیڈر نہیں بنایا ہے۔ فی الحال اس کی وجہ کسی کو نہیں معلوم ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ کانگریس کی میٹنگ بغیر کسی لیڈر کے ہوگی۔ یاد رہے کہ مہا وکاس اگھاڑی کو اس بار شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کانگریس کو صرف ۱۶؍ سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: مدھیہ پردیش میں اسمبلی کے سرمائی اجلاس کا آغاز، اپوزیشن کانگریس کے حوصلے بلند
اس ناکامی کے سبب الیکشن سے قبل وزیر اعلیٰ کے عہدے پر دعویٰ کرنے والی کانگریس بالکل گم سم ہے۔ اس نے اب تک پارٹی کیلئے ایوان میں کسی کو لیڈر منتخب نہیں کیا ہے جبکہ اس کی دونوں حلیف شیوسینا (ادھو) اور این سی پی (شرد) نے اپنے اپنے گروپ لیڈران کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ ایوان میں شیوسینا (ادھو) کے گروپ لیڈر بھاسکر جادھو ہیں جبکہ این سی پی نے جتیندر اوہاڑ کو یہ عہدہ دیا ہے۔ جبکہ کانگریس اعلیٰ کمان اس معاملے میں اب تک خاموش ہے۔ اس کی وجہ کانگریس کے اندر جاری آپسی چپقلش کو بتایا جار ہا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ اسمبلی وجے وڈیٹیوار اپوزیزشن لیڈر تھے یعنی وہی کانگریس کے ہاوئس لیڈر تھے جبکہ اس بار کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے چاہتے ہیں کہ یہ عہدہ انہیں دیا جائے۔ کہا جاتا ہے کہ حال ہی میں نانا پٹولے نے
یہ بھی پڑھئے: یوپی اسمبلی میں سنبھل اور بہرائچ میں زیادتی کیخلاف زبردست احتجاج
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو خط لکھ کر اپنے عہدے سے سبکدوش کرنے کی گزارش کی ہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ اب ریاستی صدر کے بجائے ایوان میں پارٹی کا گروپ لیڈر بننا چاہتے ہیں۔ ادھر وجے وڈیٹیوار اس بات سے ناراض ہیں کہ ان سے ان کا عہد ہ چھن نہ جائے جو گزشتہ اسمبلی میں انہیں حاصل تھا۔ اسی بات پر دونوں لیڈران میں ٹھنی ہوئی ہے۔ جلد ہی پارٹی کے مہاراشٹر انچارج رمیش چینی تھیلا آکر اس معاملے کو نپٹائیں گے۔ تب ہیں پارٹی کو ایوان میں گروپ لیڈر نصیب ہوگا۔