• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

چیک جمہوریہ:دوسری جنگ عظیم کے دورکا۲۵۰؍کلو کا بم کامیابی کے ساتھ تباہ کر دیا گیا

Updated: August 31, 2024, 5:18 PM IST | Prague

دوسری جنگ عظیم کے دور کے ایک ۲۵۰؍ کلو گرام وزنی بم کو چیک جمہوریہ کی نازی فوج کو ایندھن مہیا کرانے والی کمپنی کے احاطے میں ماہرین کے ذریعے کامیابی کے ساتھ دھماکہ کر کے تباہ کر دیا گیا، اس دھماکہ سے قبل اس سے ہونے والی تباہی کو کم کرنے کیلئے حکام نے مکمل انتظام کر لئے تھے۔

Un Exploded bomb of World War II. Image: X
دوسری جنگ عظیم کا بر آمد شدہ بم۔ تصویر: ایکس

چیک جمہوریہ کے شمال مغربی حصے میں واقع ایک کیمیائی تنصیب میں جمعہ کو دوسری جنگ عظیم کے دور کے ایک بم کو کامیابی کے ساتھ ماہرین نے دھماکہ کر کے تباہ کردیا۔حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے پائے گئے اس بم کو اسی کیمیائی تنصیب میں تباہ کر دیا گیا جہاں سے یہ بازیافت ہوا تھا۔ اس دھماکے کے نتیجے میں سوائے چند کھڑکیوں کے شیشوں کے کوئی نقصان درج نہیں کیا گیا۔یہ تنصیب لیتوینوف شہر کے قریب پولینڈ کی تیل کی کمپنی پی کے این سے وابسطہ ہے۔

یہ ببھی پڑھئے: اگت پوری: ٹرین میں سوار معمر شخص کے ساتھ جارحانہ سلوک، ایف آئی آر درج

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے جب کمپنی میں کچھ تعمیری کام چل رہا تھا، ۲۱؍ اگست کو ایک عمارت سے کچھ فاصلے پر یہ بم بر آمد ہوا،ماہرین نے اس ۲۵۰؍ کلو گرام وزنی بم کو کسی محفوظ مقام پر نہ لے جانے کا فیصلہ کیا، اس کی وجہ یہ تھی کہ اس میں دھماکہ کو روک رکنے کیلئے کیمیائی تکنیک کا استعمال کیا گیا تھا، یہ ملک میں ہونے والی ایک نایاب دستیابی تھی۔اس بم کو سیکڑوں ریت کی بوریوں سے ڈھکا گیا، قریب کی تمام سڑکوں کو بند کردیا گیا،اس کے علاوہ علاقے سے گزرنے والی ٹرام کی نقل و حرکت بند کر دی گئی،پولیس نے بم دھماکےکے آس پاس دو کلو میٹر کا علاقہ سیل کر دیا،اس کے بعد زیر قابو دھماکہ کرکے اس بم کو کامیابی کے ساتھ تباہ کردیا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں تباہی کے دوران دنیا کی انسانیت کہاں کھو گئی ہے: اقوام متحدہ

دوسری جنگ عظیم میں یہ تیل کمپنی نازی جرمنی کے زیر قبضہ چیکو سلواکیہ میں واقع تھی، دوران جنگ نازی فوج کو ایندھن مہیا کرتی تھی، برطانیہ کی رائل ائیر فورس نے متعدد بار اس کمپنی کو حملے کا نشانہ بنایاتھا۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK