امسال کا کیمیا کا نوبیل انعام تین سائنسدانوں کو دیا گیا ہے جنہوں نے پروٹین پر بے مثال تحقیق کی، جس میں نئے پروٹین کی ایجاد اور پروٹین کے۲۰۰؍ ملین ڈھانچوں کی پیشن گوئی شامل ہے۔
EPAPER
Updated: October 09, 2024, 10:35 PM IST | Stockholm
امسال کا کیمیا کا نوبیل انعام تین سائنسدانوں کو دیا گیا ہے جنہوں نے پروٹین پر بے مثال تحقیق کی، جس میں نئے پروٹین کی ایجاد اور پروٹین کے۲۰۰؍ ملین ڈھانچوں کی پیشن گوئی شامل ہے۔
سویڈن کی رائل سویڈش اکیڈمی نے ۲۰۲۴ء کے کیمیا کےنوبیل انعام کیلئے تین کیمیا دانوں کو منتخب کیا ہے۔ پہلا نصف نوبیل انعام ڈیوڈ بیکر کو ان کے تخمینی پروٹین کی ساخت کی ایجادکی بناء پر دیا گیا جبکہ دوسرے نصف کو مشترکہ طور پر ڈیمس ہسا بیس اور جان ایم جمپر کو ان کی پروٹین کی ساخت کی پیشن گوئی میں عظیم تعاون کے پیش نظر دیا گیا۔
واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ بیکر نے ۲۰۰۳ء میں ایک نئے پروٹین کا جو پہلے موجود نہیں تھا، خاکہ تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ان کی اس دریافت کے بعد کئی نئے قسم کے پروٹینی ساخت ترتیب دئے گئے۔نوبیل انعام کیلئے منتخب ہونے پر انہوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی: کتوں نے ایک ہی دن میں۳۹؍افراد کو کاٹ کرزخمی کردیا
دریں اثنا۲۰۲۰ء میں، ڈیمس ہسابیس اور جان جمپر نے گوگل کے ڈیپ مائنڈ اقدام کے تحت تیار کردہ ایک جدید ترین مصنوعی ذہانت دوم ماڈل متعارف کرایا۔ اس ماڈل نے تقریباً تمام معلوم پروٹینوں کے ڈھانچے کی درست پیشین گوئی کرنے کا قابل ذکر کارنامہ انجام دیا، جن کی کل تعداد تقریباً ۲۰۰؍ملین تھی۔ہسابیس لندن میں گوگل ڈیپ مائنڈ کے سی ای او کے طور پراپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، جب کہ جمپر اسی تنظیم میں سینئر ریسرچ سائنٹسٹ کے عہدے پر فائز ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: برازیلی راہبہ کو اقوام متحدہ کے رفیوجی ایوارڈ سے نوازا گیا
نوبیل انعام کا اعلان روان نوبیل ہفتے میں کیا گیا۔ واضح رہے کہ نوبیل انعام سویڈن کے الفریڈ نوبیل کے نام پر مختلف شعبہ جات میں نمایاں کردار ادا کرنے والے افراد کو تفویض کیا جاتا ہے۔یہ انعامی رقم تقریباً ۷؍ کروڑ ہندوستانی روپئے بنتی ہے۔اس سے قبل طب، اور فزکس کے نوبیل انعام کا اعلان کیا جا چکا ہے۔