• Sat, 21 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آتشی سنگھ نے دہلی کی نئی اور تیسری خاتون وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا

Updated: September 21, 2024, 6:59 PM IST | New Delhi

اروند کیجریوال کے جیل سے رہائی اور استعفیٰ دینے کے بعد عام آدمی پارٹی (آپ) کی لیڈر آتشی سنگھ نے دہلی کے ۸؍ ویں وزیر اعلیٰ کے طورپر حلف لیا ہے۔ انہیں شیلا دکشت اور سشما سوراج کے بعد دہلی کی تیسری خاتون وزیر اعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ دہلی کی سب سے کم عمر وزیر اعلیٰ بھی بن گئی ہیں۔

Atashi Singh. Photo: PTI
آتشی سنگھ۔ تصویر: پی ٹی آئی

عام آدمی پارٹی کی لیڈرآتشی سنگھ نے اروند کیجریوال کے استعفیٰ کے بعد دہلی کےو زیر اعظم کےطور پر حلف لیا ہے۔خیال رہے کہ انہوں نے چند دنوں قبل کیجریوال کے تہاڑ جیل، دہلی سے رہا ہونے کے بعدحلف لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد آتشی سنگھ دہلی کی ۸؍ ویں اور سشما سوراج اور شیلا دکشت کے بعد تیسری خاتون وزیراعلیٰ بن گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: دھاراوی: محبوب سبحانی مسجد کے ایک حصہ کو منہدم کرنے کی کوشش،علاقے میں کشیدگی

آتشی سنگھ کی قیادت والی حکومت کی مدت مختصر ہے کیونکہ دہلی میں فروری ۲۰۲۵ء کو ریاستی اسمبلی انتخابات متوقع ہے۔ان کی حکومت کو متعدد پالیسیوں اور عوامی فلاح و بہود کے اقدامات کو منظوری دینی ہے جن میں مکھیہ منتری مہیلا سمن یوجنا، الیکٹرک وہیکل پالیسی ۰ء۲؍ اور ڈوراسٹیپ ڈیلیوری سروسیز شامل ہیں۔ کیجریوال کی ابق حکومت میں آتشی سنگھ مختلف محکموں میں خدمات انجام دے رہی تھیں جن میں وزارت مالیات ، ریونیو، تعلیم، پبلک ورک،پاؤراور تعلیم شامل ہیں۔

آتشی اپنی کابینہ کے دیگر وزراء کے ساتھ۔ تصویر: ایکس

آتشی سنگھ کے علاوہ ان کی کابینہ میں ۵؍ وزراء نے حلف لیا ہے۔ جن میں آپ کے لیڈر سوربھ بھردواج، گوپال رائے، کیلاش گہلوت، عمران حسین اور مکھیش اہلوات شامل ہیں۔حلف برداری کی تقریب میں دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور منیش سسودیا نے بھی شرکت کی تھی۔ تہاڑ جیل سے رہا ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کے سربراہ نے اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے دہلی میں فوری انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کیلئے ووٹنگ نومبر میں منعقد کیا جائے۔ خیال رہے کہ نومبر میں جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں ریاستی اسمبلی انتخابات متوقع ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ’’کانگریس اب مہاتماگاندھی والی کانگریس نہیں رہی‘‘

اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ ’’اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ میں قصوروار ہوں، تو مجھے ووٹ مت دیجئے۔ ہر ووٹ میری ایمانداری کو جانچنے کے برابر ہوگا۔صرف اس صورت میں جب آپ مجھے ووٹ دیں اور میری دیانتداری کا اعلان کریں تو میں وزیر اعلیٰ کے عہدے پر دوبارہ کام کروں گا۔تب تک میں اپنے عہدے پر واپس نہیں آؤں گا۔ میں جیل سے باہر آنے کے بعد ’’اگنی پرکشا‘‘ دینے کا خواہشمند 
ہوں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK