Updated: January 28, 2025, 4:19 PM IST
| New Delhi
دہلی کی ایک عدالت نے ہندو توا گروپس سے متعلقہ ایک وکیل کی شکایت پر صحافی رعنا ایوب کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ صحافی نے اپنی شکایت میں یہ الزام عائد کیا تھا کہ ’’سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے رعنا ایوب نے ہندوؤں کے جذبات مجروح کئے ہیں۔
رعنا ایوب۔ تصویر: آئی این این
دہلی کی ایک عدالت نے ہندو توا گروپس سے متعلقہ ایک وکیل کی شکایت پر صحافی رعنا ایوب کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔صحافی نے اپنی شکایت میں یہ الزام عائد کیا تھا کہ ’’سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے رانا ایوب نے ہندوؤں کے جذبات مجروح کئے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ٹیلر سوئفٹ کو نصاب میں شامل کرنے کے رجحان میں اضافہ
دہلی کی ایک عدالت نے دائیں بازو کے ایک وکیل کی شکایت پر ایوارڈ یافتہ صحافی رعنا ایوب کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ وکیل نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا ہے کہ ’’سوشل میڈیا پر رعنا ایوب نے اپنی پوسٹس کے ذریعے ہندوؤں کے جذبات کو مجروح کیا ہےاور ’’ہند مخالف جذبات‘‘جذبات پھیلا رہی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ’’پہلی نظر میں صحافی کے خلاف قابل دست اندازی پولیس جرائم عائد کئے گئے ہیں۔ رعنا ایواب کے خلاف یہ شکایت دائیں بازو کے ہندو توا گروپ سے متعلقہ وکیل امیت سچ دیو نے درج کی ہے۔ اس ضمن میں چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ ہمانشو رمن سنگھ نے ۲۵؍جنوری ۲۰۲۵ء کے اپنے حکم میں الزامات کی اہمیت کی نشاندہی کی ہے اور کہا کہ ’’ان الزامات کی بنیاد پر تفتیش کرنا ضروری ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: چینی اے آئی ایپ نے چیٹ جی پی ٹی کیساتھ دیگرکیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی
وکیل نے اپنے ایکس پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ’’جنوبی دہلی کے سائبر پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو یہ حکم جاری کیا ہے کہ وہ شکایت کو ایف آئی آر میں تبدیل کر دیں۔ انہوں نے اس معاملے میں تفتیش کی بھی ہدایت دی ہے۔ شکایت کنندہ نے اپنے ایکس پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا ہےکہ ’’دہلی پولیس نے عدالت کے حکم کی تعمیل کی ہے اور جنوبی دہلی کے سائبر پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کے سیکشن ۵۰۵؍، ۲۹۵؍ اے اور ۱۵۳؍ اے کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔‘‘