• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

دہلی شراب پالیسی معاملہ: اروند کیجریوال پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ، ای ڈی کو منظوری

Updated: January 15, 2025, 3:20 PM IST | New Delhi

وزارت داخلہ نے شراب گھوٹالے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال اور منیش سسوڈیا کے خلاف مقدمہ چلانے کی ای ڈی کو اجازت دی ہے۔

Manish Sisodia and Arvind Kejriwal. Photo: INN.
منیش سسوڈیا اور اروند کیجریوال۔ تصویر: آئی این این۔

 وزارت داخلہ نے شراب گھوٹالے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال اور منیش سسوڈیا کے خلاف مقدمہ چلانے کی ای ڈی کو اجازت دی ہے۔ وزارت کا یہ فیصلہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی طرف سے اس معاملے میں دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دینے کے بعد آیا ہے۔ اس سے تفتیشی ایجنسی کو دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف الزامات طے کرنے میں مدد ملے گی۔ کیجریوال کے خلاف الزامات طے ہونے کے بعد مقدمے کی سماعت شروع ہو سکتی ہے۔ اس سے ان کیلئے دہلی کے وزیر اعلیٰ کے طور پر واپس آنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: کوہلی کے ریسٹورنٹ میں بھُٹّے کی قیمت ۵۲۵؍ روپے!

کیجریوال نے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا تھا
’آپ‘ کے سربراہ اروند کیجریوال نے۶؍ نومبر کے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے سامنے دلیل دی تھی کہ سی بی آئی کو دی گئی منظوری ای ڈی کیلئے ان کے خلاف مقدمہ چلانے کا گرین سگنل نہیں ہے اور ایجنسی کو پی ایم ایل اے کے تحت ان پر مقدمہ چلانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ مقدمہ چلانے کیلئے الگ سے منظوری درکار ہے۔ اس کے بعد ہی ای ڈی نے وزارت داخلہ سے اجازت طلب کی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ناندیڑ کی مسجد ساجدین میں تعلیم کیلئے اسٹڈی سینٹر کےقیام کا منفردتجربہ

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، ای ڈی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سرکاری ملازمین سے متعلق اپنے تمام منی لانڈرنگ کیسوں کی تعصب کے بغیر اجازت طلب کی ہے۔ کیجریوال کے کیس کے ساتھ، وزارت داخلہ بھی سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے خلاف مقدمہ چلانے کیلئے اسی طرح کی درخواستوں پر کارروائی کر رہی ہے۔ ای ڈی مبینہ طور پر چھتیس گڑھ اور مہاراشٹرا جیسی ریاستوں میں کئی سیاست دانوں اور سینئر آئی اے ایس افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایجنسی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کی تیاری کر رہی ہے، جس کی وجہ سے ملزمان کی طرف سے اپنے خلاف الزامات کو ختم کرنے کیلئے قانونی چارہ جوئی میں اضافہ ہوا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK