Updated: December 24, 2024, 5:35 PM IST
| New Delhi
دہلی حکومت نے پیر کو ایک سرکیولر جاری کیا تھا جس میں واضح کیا گیا ہے کہ راجدھانی کی نجی اور سرکاری اسکولوں میں ’’غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن‘‘ کے بچوں کو داخلہ نہیں دیا جائے گا۔آتشی سنگھ نے کہا کہ ’’دہلی کے باشندوں کے حقوق روہنگیا افراد کے بچوں کو نہیں ملنے چاہئیں۔‘‘
دہلی حکومت نے پیرکوراجدھانی کی تمام اسکولوں کو یہ حکم جاری کیا ہے کہ وہ ’’غیر سرکاری بنگلہ دیشی تارکین وطن‘‘ کے بچوں کو اسکولوں میں داخلہ نہ دیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (اسکول برانچ) کی جانب سے جاری کئے گئے سرکیولرمیں اس بات کو واضح کیا گیا ہے کہ ’’اسکولوں کوداخلے کا سخت عمل، غیر سرکاری بنگلہ دیشی تارکین وطن کے بچوں کو داخلہ نہ دینے کیلئے طلبہ کے کاغذات کی درست جانچ اور غیر سرکاری طریقے سے بنگلہ دیشی تارکین وطن کے بچوں کو داخلہ دینے سے محروم رہنے کیلئے سخت جانچ پڑتال کا لاحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔‘‘حکومت نے مزید کہا ہے کہ ’’اسکولوں میں نئے بچوں کو داخلہ دیتے وقت اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ’’ضروری کاغذات جمع کئے گئے ہیں، ان کی جانچ کی گئی ہے اور انہیں ٹھیک طریقےسے انتظامیہ کے حوالے کیا گیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: سربیا : حکومت کیخلاف ہزاروں افراد سڑک پر اترے!
اس سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اگر کسی طالب علم کی شہریت کی تعلق سے شک و شبہات ہوتے ہیں تو انہیں پولیس یا متعلقہ حکام سے رابطہ کرنا ہوگا۔‘‘ علاوہ ازیں سرکاری اسکولوں کے علاوہ نجی اسکولوں کو بھی اس سرکیولر کی پاسداری کرنی ہوگی۔
ڈپٹی ڈائریکٹرز اور ایجوکیشن (ضلعی اور دیگر زون) کو یہ کہا گیا ہے کہ وہ ہفتہ واری رپورٹ داخل کریں۔ دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی سنگھ نے ۲۰۲۲ء میں مرکزی وزیر ہردیپ سنگے پوری کے پوسٹ کے اسکرین شارٹ کے ساتھ سوشل میڈیا پر یہ سرکیولر شیئرکیا ہے۔ آتشی سنگھ نے پیر کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’’ایک طرف بی جے پی لیڈران ہیں جو سرحد پارکر کے روہنگیا طبقے کے افراد کیلئے دہلی میں داخل ہونے کے عمل کو آسان بنا رہے ہیں، انہیں ای ڈبلیو ایس فلیٹ مہیا کئے جارہے ہیں جو دلتوں کیلئے مختص ہونے چاہئیں۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی ہے جو اس بات یو یقینی بنانے کیلئے ہر اقدامات کر رہی ہے کہ دہلی والوں کے حقوق روہنگیا طبقے کے افراد کو نہ دیئے جائیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: گزشتہ ڈھائی مہینوں میں محض ۱۲؍ ٹرک امداد ہی غزہ پہنچ پائی: برطانوی امدادی ادارہ
آتشی سنگھ نے مزید کہا کہ ’’ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کا یہ سرکیولر اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ہیں کہ روہنگیا طبقے کے کسی بھی بچے کو دہلی میں داخلہ نہ دیا جائے۔ ہم دہلی والوں کے حقوق روہنگیا طبقے کے افراد کو نہیں دینے دیں گے۔‘‘انہوں نے ۲۰۲۲ء میں ہردیپ سنگھ کی پوسٹ کا حوالہ بھی دیا ہے جس میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ کسی بھی روہنگیا شخص کو دہلی میں گھر نہ دیا جائے۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے یہ واضح کیا تھا کہ ’’روہنگیا طبقے کے افراد کو کسی بھی حالت میں دہلی میں آباد ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ: مرحوم خالد نبھان درجنوں افراد کے اسلام قبول کرنے کی وجہ
انہوں نے مزید لکھا تھا کہ ’’ہم کسی بھی حالت میں روہنگیا طبقے کے افراد کو دہلی میں فلیٹس، روزگار اور دہلی کے غریب افراد کی دیگر آسانیاں فراہم نہیں کریں گے۔‘‘ دی میونسپل کارپوریشن آف دہلی نے بھی جمعہ کو ایک حکم جاری کیا تھا جس میں دہلی کی اسکولوں میں بنگلہ دیش کےغیر قانونی تارکین وطن افراد کے بچوں کو داخلہ دیا گیا ہے یا نہیں اس کی شناخت کرنے کی مہم شروع کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔‘‘ دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا تھا کہ ’’اس ماہ کے آغاز میں لیفٹنٹ گورنر جنرل وی کے سکسینہ نے دہلی کے چیف سیکریٹری اور پولیس کمشنر کو یہ حکم جاری کیا تھاکہ وہ غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن افراد کے خلاف کارروائی کریں۔‘‘پولیس نے دہلی کی جھونپڑیوں، غیر قانونی کالونیوں اور فٹ پاتھس پر تلاش شروع کی ہے۔