دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے نیوز کلک کے خلاف انسداد دہشت گردی کے مقدمے کے سلسلے میں ۵؍ افراد کو سمن جاری کیا ہے جن میں امریکہ میں مقیم تاجر نیویل رائے سنگھم اور۲؍ صحافی آنند مانگنالے اور پون کلکرنی ، جو پہلے نیوز ویب سائٹ کیلئے لکھتے تھے، شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: May 25, 2024, 2:19 PM IST | New Delhi
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے نیوز کلک کے خلاف انسداد دہشت گردی کے مقدمے کے سلسلے میں ۵؍ افراد کو سمن جاری کیا ہے جن میں امریکہ میں مقیم تاجر نیویل رائے سنگھم اور۲؍ صحافی آنند مانگنالے اور پون کلکرنی ، جو پہلے نیوز ویب سائٹ کیلئے لکھتے تھے، شامل ہیں۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے نیوز کلک کے خلاف انسداد دہشت گردی کے مقدمے کے سلسلے میں ۵؍ افراد کو سمن جاری کیا ہے جن میں امریکہ میں مقیم تاجر نیویل رائے سنگھم اور۲؍ صحافی جو پہلے نیوز ویب سائٹ کیلئے لکھتے تھے، آنند مانگنالے اور پون کلکرنی بھی شامل ہیں۔ جن کو طلب کیا گیا ہے ان میں سنگھم کے بزنس پارٹنر جیسن فیچر اورٹرائی کانٹینینٹل نامی تھنک ٹینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر وجے پرشاد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ’’مرکز میں غیر بی جے پی حکومت قائم ہوگی‘‘
خیال رہے کہ یہ تب سامنے آیا ہے جب نیوز کلک کے بانی اور ایڈیٹر ان چیف پربیر پر کیا ستھا کو دہلی کے تہاڑ جیل سے سپریم کورٹ کے ان کی حراست کو ’’غلط‘‘ قرار دینےکے بعد رہا کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ ۳؍اکتوبر کو دہلی پولیس کے نیوزکلک کے ۴۰؍ اسٹاف اور شراکت داروں پر چھاپے کے بعد نیوز کلک کے بانی پربیر پرکیاستھا کو نیوز کلک کے ہیومن ریسورسیس کے ہیڈ امیت چکرورتی کے ساتھ حراست میں لیاگیا تھا۔ انہیں یو اے پی اے کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی : انتخابی سازوسامان کی تقسیم کے مراکز پر بدنظمی، انتخابی کارکن پریشان
جنوری میں چکرورتی اس کیس میں حکومتی شاہد بنے تھے اور انہیں معاف کیا گیا تھا۔ ۶؍ مئی کو انہیں دہلی ہائی کورٹ نے انہیں عدالتی تحویل سےرہا کر دیا تھا۔ انہوں نے پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ پرکیاستھا نے ’’آنند منگلے کو پیسے دیئے تھے اور کہا تھا کہ وہ یہ پیسے شرجیل امام کو ۲۰۰۲ء میں دہلی میں تشدد بھڑکانے کیلئے دے دیں۔‘‘