دہلی فسادات کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کے جج امیت مشرا نے عمر خالد کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرنے سے خود کو علاحدہ کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ اب تک ہائی کورٹ ۱۴؍مرتبہ عمر خالد کی ضمانت کی عرضی مسترد کرچکا ہے۔
EPAPER
Updated: July 22, 2024, 5:12 PM IST | New Delhi
دہلی فسادات کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کے جج امیت مشرا نے عمر خالد کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرنے سے خود کو علاحدہ کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ اب تک ہائی کورٹ ۱۴؍مرتبہ عمر خالد کی ضمانت کی عرضی مسترد کرچکا ہے۔
بار اور بینچ کے مطابق دہلی ہائی کورٹ کے جج امیت شرما نے دہلی تشدد کے معاملے میں عمرخالد کی ضمانت کی عرضی پر سماعت سے خود کو علاحدہ کرلیا ہے۔ خیال رہے کہ ہائی کورٹ کے جسٹس پرتبھا ایم سنگھ اور امیت شرما آج عمر خالد کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرنےو الے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’شردپواربدعنوانوں کے سرغنہ ہیں،راہل گاندھی ہارکر بھی گھمنڈی ہوگئے ہیں‘‘
قبل ازیں امیت شرما نے دہلی تشدد کے معاملے کے شریک ملزم سماجی کارکن شرجیل امام اور جامعہ ملیہ سلامی کے طالبعلم میران حیدر کی ضمانت کی عرضیوں پر سماعت کرنے سے بھی خود کو علاحدہ کرلیا تھا۔ خیال رہے کہ ۱۳؍ ستمبر ۲۰۲۰ء کو عمر خالد کو مجرمانہ سازش، غیر قانونی اسمبلی، تشدد اور آئی پی سی اور یو اے پی اے کے تحت دیگر الزامات کی بناء پر حراست میں لیا گیا تھا۔
یہ معاملہ ۲۳؍ فروری تا ۲۶؍ فروری ۲۰۲۰ء کو شمال مشرقی دہلی میں سی اے اے اور سی اے اے کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کے درمیان تصادم سے متعلقہ ہے۔ اس تصادم کے نتیجے میں ۵۳؍ کی اموات ہوئی تھی جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: ’شہید دیوس‘ کے موقع پر ممتا بنرجی اور اکھلیش یادو ایک اسٹیج پر، تبدیلی کا عزم
مہلوکین میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی تھی۔ دہلی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ تشدد مرکزی حکومت کو بدنام کرنے کی بڑی سازش کاحصہ تھا۔ ٹرائل کورٹ کے ضمانت کی عرضی مسترد کرنے کے بعد عمر خالد نے ۲۸؍ مئی کو ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔۲۴؍ فروری کو سپریم کورٹ سے اپنی عرضی واپس لینے کے بعد ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا تھااور کہا تھاکہ ان کے کیس کے حالات کوتبدیل کیا گیا ہے۔ بعد ازیں ہائی کورٹ سے ان کی ضمانت کی عرضی اب تک ۱۴؍مرتبہ ملتوی کی جا چکی ہے۔
اکتوبر ۲۰۲۲ء کو ہائی کورٹ کے ان کی ضمانت کے اپیلی کیشن مسترد کرنے کے بعد عمر خالد نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس سے قبل مارچ ۲۰۲۲ء کو ٹرائل کورٹ نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کیا تھا۔ اگست ۲۰۲۳ء کو سپریم کورٹ کے جج پی کے مشرا نے عمر خالد کی عرضی پر سماعت کرنے سے خود کو باز رکھا تھا۔