• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

قیامت خیز سونامی کے بیس سال، دنیا کے ۱۴؍ ممالک میں متاثرین کیلئے دعا ئیہ تقاریب

Updated: December 26, 2024, 9:00 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

۲۰ ؍ سال قبل ۱ء۹؍ شدت کے زلزے ، اور اس کے نتیجے میں بحر ہند سے اٹھنے والی اونچی لہروں نے دنیا کے ۱۴؍ ساحلی ممالک میں قیامت خیز سونامی نے جو تباہی مچائی اس کی یادیں آج بھی تازہ ہیں، دنیا کی تاریخ میں بد ترین قدرتی آفات میں سے ایک سونامی میں ۲؍ لاکھ ۲۰؍ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

A scene from a ceremony held in memory of tsunami victims in Thailand. Photo: PTI
تھائی لینڈ میں سونامی متاثرین کی یاد میں منعقد کی گئی ایک تقریب کا منظر۔ تصویر: پی ٹی آئی

دو دہائیوں قبل دنیا کے بدترین قدرتی آفات میں سے ایک سونامی نے بحر ہند کے آس پاس کی ساحلی پٹی پر جو تباہی مچائی تھی اس میں ۲؍لاکھ ۲۰؍ ہزار افراد نے اپنی جانیں گنوائیں۔ اس تباہ کن سونامی سے ۱۴؍ ممالک متاثر ہوئے تھے۔ ۲۶؍ دسمبر ۲۰۰۴ء کا دن ان تمام ممالک میں سوگ کا دن تھا،اس ضمن میں مختلف ممالک میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا،اور لوگوں نے اپنے اعزاء کیلئے دعائیں کیں۔ اس قدرتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک انڈونیشیا کے صوبے آچے میں جہاں ایک لاکھ افراد جاں بحق ہوئے تھے، بیت الرحمٰن جامع مسجد میں سائرن بجایا گیا جس کے بعد سری لنکا، ہندوستان، تھائی لینڈ میں سوگ کا سلسلہ شروع ہوا۔آچے میں جہاں ایک اجتماعی قبر میں جہاں ۱۴۰۰۰ء افراد مدفون ہیں، لوگوں نے دعائیں مانگیں۔

یہ بھی پڑھئے: آذربائیجان ایئرلائنز حادثہ: دعا کرنے والا مسافر محفوظ، ویڈیوز وائرل

۳۰؍ میٹر(۹۸؍ فٹ)  اونچی سمندری لہروں نے کرسمس کا جشن منارہے غیر ملکی سیاحوں کو اپنی تباہی کا نشانہ بنایا۔جس کے سبب اس تباہی کا اثراقوام عالم نے بھی محسوس کیا۔ تھائی لینڈ جہاں ۵؍ ہزار مہلوکین میں نصف سے زائد غیر ملکی سیاح تھے، ملک کے سب سے زیادہ متاثرہ گاؤں بان نام کھیم میں تقریبات کا آغاز ہوا۔رشتہ داروں نے سونامی کی لہر کی شکل میں ایک خمیدہ دیوار پر پھول اور چادریں چڑھائیں جن پر متاثرین کے نام کی تختیاں تھیں۔
سری لنکا میں، جہاں ۳۵؍ ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے تھے، زندہ بچ جانے والے اور لواحقین تقریباً ۱۰۰۰؍ متاثرین کو یاد کرنےکیلئے جمع ہوئے جو ایک مسافر ٹرین کے پٹری سے اترنےکے سبب فوت ہو گئے تھے۔ وہاں مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ ایک مختصر مذہبی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ جنوبی ایشیائی جزیرے کے ملک میں متاثرین کی یاد میں بدھ، ہندو، عیسائی اور مسلم تقریبات کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔صومالیہ میں تقریباً ۳۰۰؍افراد ہلاک ہوئے، اسی طرح مالدیپ میں ۱۰۰؍ سے زیادہ اور ملائیشیا اور میانمار میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی حملوں کا اثر، بیت لحم میں کرسمس کی روایتی دھوم ندارد

اپنے بیٹے اور ماں کو کھونے والی ۶۰؍سالہ انڈونیشین گھریلو خاتون نیلوتی نے کہا، کہ ’’ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے یہ کل ہی ہوا تھا۔ جب بھی مجھے ان کی یاد آتی ہے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میرے جسم کا سارا خون سوکھ گیا ہے۔‘‘اس تباہی نے آچے میں کئی دہائیوں سے جاری علیحدگی پسند تنازع کا بھی خاتمہ کر دیا، باغیوں اور جکارتہ کے درمیان ایک سال سے بھی کم عرصے کے بعد امن معاہدہ ہوگیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK