سوشل میڈیا پر مسک کی متنازع تصویر وائرل ہونے کے بعد صارفین بھڑک اٹھے اور مسک پر نازی ڈکٹیٹر کے "سیگ ہیل" سلامی کے انداز کے مشابہ سلامی پیش کرنے کا الزام لگایا۔
EPAPER
Updated: January 22, 2025, 10:45 AM IST | Inquilab News Network | Washington
سوشل میڈیا پر مسک کی متنازع تصویر وائرل ہونے کے بعد صارفین بھڑک اٹھے اور مسک پر نازی ڈکٹیٹر کے "سیگ ہیل" سلامی کے انداز کے مشابہ سلامی پیش کرنے کا الزام لگایا۔
امریکی ارب پتی ایلون مسک ایک نئے تنازع میں گھر گئے ہیں۔ ۲۰ جنوری کو ڈونالڈ ٹرمپ کی افتتاحی تقریبات کے دوران مسک نے ایک اشارہ کیا جسے ناقدین نے بدنام زمانہ نازی سلامی کے مشابہ قرار دیا۔ مسک کے نازی سیوٹ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد عوام میں ان کے خلاف غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے عہدہ سنبھال لیا، نئے دور کے آغاز کا وعدہ
مکتوب میڈیا کے مطابق، آٹوموبائل کمپنی ٹیسلا اور خلائی سائنس کے میدان میں سرگرم اسپیس ایکس کے سی ای او نے پیر کو ٹرمپ کے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ۴۷ ویں صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے چند گھنٹے بعد واشنگٹن میں کیپیٹل ون ایرینا میں حاضری سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں مسک نے ۴ نومبر ۲۰۲۴ء کو ریپبلکن پارٹی کی انتخابی جیت کو "غیر معمولی فتح" قرار دیا اور کہا، "یہ انسانی تہذیب کی راہ میں ایک کانٹا تھا۔" انہوں نے اسے `ایک تاریخی لمحہ` قرار دیتے ہوئے سامعین کا شکریہ ادا کیا۔ اپنی تقریر کے اختتام پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ نام ٹویٹر) کے چیئرمین نے اپنا دایاں ہاتھ سینے پر مارا اور اپنے بازو کو ایک مخصوص زاویے سے آسمان کی طرف اُٹھایا جس میں ہتھیلی نیچے تھی اور انگلیاں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی تھیں۔ انہوں نے اپنے پیچھے موجود ہجوم کی طرف متوجہ ہونے کے بعد اس اشارہ کو دہرایا۔
یہ بھی پڑھئے: نومنتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی ۴؍روزہ تقریبات میں کب کیا ہوا؟
سوشل میڈیا پر مسک کی متنازع اشارہ کی تصویر وائرل ہونے کے بعد صارفین بھڑک اٹھے اور انہوں نے مسک پر جرمنی کے نازی ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر کے "سیگ ہیل" سلامی کے انداز کے مشابہ انداز میں سلامی پیش کرنے کا الزام لگایا۔ مسک کے اشارے نے ان پر حالیہ برسوں میں، خاص طور پر ٹرمپ کی حمایت اور جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی الٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی (اے ایف ڈی) لیڈر ایلس ویڈل جیسی متنازع شخصیات کی میزبانی کے بعد، تیزی سے دائیں بازو کی سیاست کرنے کے الزامات کو مزید ہوا دی ہے۔ اس درمیان شدید ردعمل کے باوجود کئی افراد نے مسک کی حمایت بھی کی۔ سام دشمنی کے خلاف سرگرم ایک ممتاز تنظیم، اینٹی ڈیفیمیشن لیگ (اے ڈی ایل) نے مسک پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ یہ ایک نازک لمحہ ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ مسک نے نازی سلامی نہیں بلکہ جوش کے لمحے میں ایک عجیب اشارہ کیا۔ تمام فریقوں کو ایک دوسرے کو تھوڑا سا فائدہ دینا چاہئے، اور شاید شک کا فائدہ بھی۔
یہ بھی پڑھئے: لبنان : ۳؍ بچوں میں سے ایک بچہ بھوک کے شدید بحران کا شکار
مسک نے سوشل میڈیا پر براہ راست اس تنازع اور تنقیدوں کا جواب نہیں دیا لیکن تقریر کی فوٹیج اور متنازع اشارے کو ایکس پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے صورتحال کا مذاق اڑاتے ہوئے میمز کے ذریعہ جواب دیتے ہوئے لکھا، "کیا ہم براہ کرم لوگوں کو نازی قرار دینے سے باز آسکتے ہیں؟" اور پوسٹ میں ایک جمائی لیتے ایموجی کا اضافہ کیا۔ اگرچہ مسک کے حامیوں نے اس اشارے کو ایک معصوم غلطی قرار دیا ہے لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ایک خطرناک اشارہ تھا۔