گزشتہ مہینے یورپ میں ٹیسلا کی نئی کاروں کی فروخت تقریباً نصف رہ گئی، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ امریکی کار ساز کمپنی کی گاڑیوں کی مانگ کم ہو رہی ہے۔ اس کی ایک وجہ ایلون مسک کا سیاست میں بار بار مداخلت بھی ہو سکتی ہے۔
EPAPER
Updated: February 26, 2025, 4:32 PM IST | Washington
گزشتہ مہینے یورپ میں ٹیسلا کی نئی کاروں کی فروخت تقریباً نصف رہ گئی، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ امریکی کار ساز کمپنی کی گاڑیوں کی مانگ کم ہو رہی ہے۔ اس کی ایک وجہ ایلون مسک کا سیاست میں بار بار مداخلت بھی ہو سکتی ہے۔
یورپی آٹوموبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق، مسک کی کار ساز کمپنی نے جنوری میں یورپ میں۹۹۴۵؍ گاڑیاں فروخت کیں، جو گزشتہ سال کے ۱۸۱۶۱؍کے مقابلے میں ۴۵؍ فیصدکم ہے۔ ٹیسلا کا مارکیٹ شیئر ۱؍ اعشاریہ ۸؍ فیصد سے گر کر۱؍ فیصدرہ گیا۔ اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ مسک کی یورپی سیاسی معاملات میں مداخلت اور ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں ان کا اہم کردار، جس میں امریکی حکومت کے امدادی پروگرام کو بند کرنا اور اسے کمزور کرنا شامل ہے، صارفین میں ناراضی کا باعث بنا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: اہلیتی شعبہ کے انجینئر، ڈیٹا سائنٹسٹ اور پروڈکٹ منیجر کا اجتماعی استعفیٰ
ارب پتی کاروباری اور امریکی صدر کے قریبی مشیر ایلون مسک نے حالیہ مہینوں میں جرمنی کی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹو فار جرمنی کی کھل کر حمایت کی ہے۔ جنوری میں انہوں نے اس جماعت کو جرمنی کے مستقبل کی ’’بہترین امید‘‘ قرار دیا۔ پیر کو انہوں نے جماعت کی شریک رہنما ایلس وائیڈل کو فون کرکے جرمنی کے قومی انتخابات میں پارٹی کی بہتر کارکردگی پر مبارکباد دی، جس میں پارٹی کی حمایت گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں دوگنی ہو گئی تھی۔ مسک نے برطانیہ کے سیاسی تصادم میں بھی مداخلت کی، جس میں انہوں نے کیئر اسٹارمر اور دیگر سینئر سیاستدانوں پرالزام لگایا کہ وہ گروومنگ گینگز کے اسکینڈل کو چھپا رہے ہیں،حالانکہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کوئی منظم پردہ پوشی ہوئی ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جنوری کےاوائل میں ناروے، برطانیہ اور جرمنی کے لیڈروں کے ساتھ مل کر مسک کی جانب سے سوشل میڈیا پر دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کی حمایت اور یورپ میں بائیں بازو کے سیاستدانوں کی تنقید پر مشتمل پوسٹس کا جواب دیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوگا، میکرون اور ٹرمپ کا مشترکہ بیان
بلومبرگ کے مطابق، ٹیسلا نے گزشتہ مہینے جرمنی میں صرف۱۲۷۷؍ نئی گاڑیاں فروخت کیں، جو جولائی۲۰۲۱ء کے بعد سے کم ترین تعداد ہے۔ فرانس میں فروخت میں۶۳؍ فیصد کی کمی آئی، جو اگست۲۰۲۲ء کے بعد سے ملک میں کم ترین ہے۔ اسی طرح برطانیہ میں بھی ٹیسلا کی فروخت میں ۸؍ فیصد کی کمی آئی۔ واضح رہے کہ ٹیسلا کی فروخت میں گراوٹ ایسے وقت میں سامنے آئی جب یورپ میں بیٹری الیکٹرک کاروں کی مارکیٹ میں۳۴؍ فیصد کا اضافہ ہوا اور۱۲۴۳۴۱؍ کل کاریں فروخت ہوئیں، جو کل کار مارکیٹ کا ۱۵؍ فیصد حصہ ہے۔ اسی کے ساتھ یورپ کے چار بڑے بازار میں سے تین جرمنی، بیلجئم اور نیدر لینڈ میں اضافہ دو ہندسوں میں ہوا جبکہ فرانس میں معمولی کمی درج کی گئی۔ تاہم جنوری میں مجموعی کار مارکیٹ میں دو اعشاریہ ایک فیصد کی کمی ہوئی.ان میں فرانس، اٹلی، جرمنی شامل ہیں، جبکہ اسپین میں ۵؍ اعشاریہ ۳؍ فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔