امریکہ میں ٹرمپ کے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی( ڈاج) سے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تکنیکی مہارت کو اہم عوامی خدمات کو ختم کرنےکیلئے استعمال نہیں کریں گے۔
EPAPER
Updated: February 26, 2025, 3:33 PM IST | Washington
امریکہ میں ٹرمپ کے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی( ڈاج) سے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تکنیکی مہارت کو اہم عوامی خدمات کو ختم کرنےکیلئے استعمال نہیں کریں گے۔
امریکہ میں ٹرمپ کے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی( ڈاج) سے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تکنیکی مہارت کو اہم عوامی خدمات کو ختم کرنےکیلئے استعمال نہیں کریں گے۔ملازمین نے ایک اجتماعی استعفیٰ خط میں لکھا، جس کی ایک کاپی ایسوسی ایٹڈ پریس کو موصول ہوئی،’’ہم نے امریکی عوام کی خدمت کرنے اور صدارتی انتظامیہ کے دوران آئین کو برقرار رکھنے کی قسم کھائی تھی، تاہم، یہ واضح ہو گیا ہے کہ ہم اب ان وعدوں کو پورا نہیں کر سکتے۔‘‘
ملازمین نے خبردار کیا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے تحت وفاقی حکومت کے سائز کو کم کرنے میں ایلون مسک کی مدد کرنے والے بہت سے لوگ سیاسی نظریہ پرست تھے جن کے پاس اس کام کیلئے ضروری مہارت یا تجربہ نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھئے: اصل بادشاہ زندہ باد: ٹرمپ اور مسک کی اے آئی ویڈیوامریکی سرکاری اسکرین پرچھا گئی
یہ اجتماعی استعفیٰ مسک اور ریپبلکن صدرکیلئے عارضی دھچکا ہے، جو وفاقی ملازمین کو ٹیکنالوجی کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب عدالتی فیصلے نے سرکاری ملازمین کو ملازمت سے نکالنے کے عمل کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔مستعفی ہونے والے ملازمین یونائیٹڈ اسٹیٹس ڈیجیٹل سروس سے وابستہ تھے یہ پورٹل باراک اوبامہ کی انتظامیہ کے دوران امریکیوں کو ڈیموکریٹس کے ہیلتھ کیئر قانون کے تحت انشورنس پلانز میں شامل ہونے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ اس سے قبل وہ نجی کمپنیوں میں اپنی خدمات دے رہے تھے۔ان ملازمین نے کہا کہ انہوں نے عوامی خدمت کے جذبے سے سرکاری ملازمت اختیار کی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹر مپ کےاقتدار میں آنے کے بعد سیاسی پس منظر کے لوگوں نے ان کا انٹرویو لیا ، اور غیر جانبدار ملازمین سے ان کی قابلیت اور سیاسی وابستگی کے بارے میں سخت سوالات کیے۔کچھ نے ایسے بیانات دیے جن سے ظاہر ہوتا تھا کہ ان کی تکنیکی سمجھ محدود ہے۔جبکہ انہوں نے اپنی شناخت بھی مخفی رکھی تھی۔اس عمل نے اہم سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل حامی اسٹاربکس کا بائیکاٹ، فروخت متاثر، ۱۱۰۰؍ عہدے ختم
واضح رہے کہ اس مہینے کے اوائل میں ۴۰ ؍ افراد کو ملازمت سے نکالا گیا تھا۔اس بابت مستعفی ملازمین نے لکھا کہ ان برطرفیوں نے حکومت کی اپنے تکنیکی نظام کو چلانے اور محفوظ رکھنے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ان کی برطرفی لاکھوں امریکیوں کومشکلات میں مبتلاکردے گی جو روزانہ ان خدمات پر انحصار کرتے ہیں۔ ان کی تکنیکی مہارت کے اچانک خاتمے سے اہم نظام اور امریکیوں کا ڈیٹاغیر محفوظ ہو گیا ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ ہم اپنی تکنیکی مہارت کو بنیادی حکومتی نظاموں کو کمزور کرنے، امریکیوں کے حساس ڈیٹا کو خطرے میں ڈالنے، یا اہم عوامی خدمات کو ختم کرنے کیلئے استعمال نہیں کریں گے۔ ’’ہم ڈاج کے اقدامات کو انجام دینے یا جائز قرار دینے کیلئے اپنی مہارت کو استعمال نہیں کریں گے۔‘‘