• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فرانس کے بعد، برطانیہ نے سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کی

Updated: September 27, 2024, 10:10 PM IST | New Delhi

برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ہم، سلامتی کونسل میں افریقہ کی مستقل نمائندگی اور برازیل، ہندوستان، جاپان اور جرمنی کو مستقل اراکین کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ کونسل میں منتخب اراکین کیلئے مزید نشستیں ہونی چاہئے۔

Britain PM. Photo: INN
برطانیہ کےو زیر اعظم کیئر اسٹارمر۔ تصویر: آئی این این

برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ۷۹ ویں اجلاس کے دوران بین الاقوامی ادارہ کے طاقتور عضو سلامتی کونسل میں مستقل نشست کیلئے ہندوستان کے دعویٰ اور مطالبہ کی حمایت کی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اسی اجلاس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون بھی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کیلئے ہندوستان کی حمایت کرچکے ہی۔ 
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے، کیئر اسٹارمر نے کہا کہ سلامتی کونسل کو مزید نمائندہ ادارہ بنانے کیلئے اس میں تبدیلیاں کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم، سلامتی کونسل میں افریقہ کی مستقل نمائندگی اور برازیل، ہندوستان، جاپان اور جرمنی کو مستقل اراکین کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ کونسل میں منتخب اراکین کیلئے مزید نشستیں ہونی چاہئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: جنگ بندی کی درخواستیں بے اثر، اسرائیلی حملے مسلسل جاری

واضح رہے کہ گزشتہ برسوں میں سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ سلامتی کونسل میں طویل عرصے سے زیر التوا اصلاحات پر زور دینے کی کوششوں میں ہندوستان پیش پیش رہا ہے۔ ہندوستان کے مطابق، وہ سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کا حقدار ہے۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ ۱۹۴۵ میں قائم کی گئی ۱۵ ممالک پر مشتمل کونسل ۲۱ ویں صدی میں اپنے مقاصد کی حصولیابی کیلئے موزوں نہیں ہے اور یہ دو حاضر میں بدلتے جغرافیائی و سیاسی حقائق کی عکاسی نہیں کرتی۔

یہ بھی پڑھئے: ’’ہندوستان میں سیاحت کا شعبہ بلندیوں کی طرف گامزن ہے‘‘

اس وقت سلامتی کونسل پانچ مستقل ممبران اور 10 غیر مستقل ممبر ممالک پر مشتمل ہے جن کا انتخاب دو سال کیلئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ پانچ مستقل ارکان روس، برطانیہ، چین، فرانس اور امریکہ ہیں اور یہ ممالک کسی بھی ٹھوس قرارداد کو ویٹو کر سکتے ہیں۔ کونسل کی بنیادی ذمہ داریوں میں تنازعات کی تحقیقات کرنا، امن قائم کرنے کیلئے اقدامات کرنا اور ضرورت پڑنے پر پابندیاں عائد کرنا شامل ہیں۔ سلامتی کونسل عالمی بحران اور تنازعات کو سلجھانے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، اسے بین الاقوامی سیاست اور سفارت کاری میں ایک لازمی ادارہ مانا جاتا ہے۔ ہندوستان آخری دفعہ ۲۰۲۱-۲۲ء میں غیر مستقل رکن کے طور پر سلامتی کونسل میں شامل تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK