• Thu, 13 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ خالی سرزمین نہیں ۲۰؍ لاکھ لوگوں کا وطن ہے: فرانسیسی صدر میکرون

Updated: February 12, 2025, 10:26 PM IST | Paris

آج سی این این کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ٹرمپ کی غزہ کے متعلق تجویز پر تنقید کی کہ غزہ خالی سرزمین نہیں ہے، ۲۰؍ لاکھ لوگوں کا گھر ہے۔ اس مسئلہ کا سیاسی حل نکالنے پر زور دیا۔

French President Emmanuel Macron. Photo: INN
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون۔ تصویر : آئی این این

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کی تجویز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا اقدام ان کے حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہو گا۔میکرون نے منگل کی شام ایلیسی پیلس میں ایک خصوصی انٹرویو میں سی این این کو بتایا کہ ’’آپ ۲۰؍ لاکھ لوگوں سے نہیں کہہ سکتے کہ اب آپ کو منتقل کیا جائے گا۔ کیا یہ کسی طور درست ہے؟ غزہ کا مسئلہ رئیل اسٹیٹ آپریشن سے نہیں بلکہ سیاسی آپریشن سے حل کیا جانا چاہئے۔ ‘‘ واضح رہے کہ ٹرمپ نے حال ہی میں غزہ پر امریکی ’’طویل مدتی ملکیت‘‘ کی وکالت کرتے ہوئے فلسطینیوں کو پڑوسی ممالک مصر اور اردن منتقل کرنے کے ایک متنازع منصوبے کا خاکہ پیش کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: شمالی کوریا نے غزہ کو قبضے میں لینے کے ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کی

انہوں نے اس علاقے کو ایک پرتعیش شہر میں تبدیل کرنے کی تجویز بھی پیش کی جس کی اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور اسرائیل میں کچھ انتہائی دائیں بازو کے آباد کار گروپوں نے حمایت کی۔ میکرون، اسرائیل کی سلامتی کیلئے فرانس کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، غزہ اور لبنان میں اس کی فوجی کارروائیوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ فرانس نے اکتوبر ۲۰۲۴ء میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات معطل کر دی تھیں اور دیگر ممالک سے بھی ایسا کرنے پر زور دیا تھا۔ میکرون نے کہا کہ ’’میں نے ہمیشہ (اسرائیلی) وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ اپنے اختلاف کا اعادہ کیا ہے۔ میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے والی اتنی بڑی کارروائی کو درست نہیں مانتا۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: مشرقی یروشلم: ممتاز فلسطینی کتابوں کی دکان پر اسرائیل کا چھاپہ، فلسطینی ثقافت کو مٹانے کی کوشش

انہوں نے فلسطینیوں کے اپنے وطن میں رہنے کے حق کا احترام کرنے کی اہمیت پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اردن اور مصر جیسی علاقائی طاقتوں نے بھی نقل مکانی کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ عالمی برادری نے ٹرمپ کے منصوبے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ نے اسے ’’نسلی صفائی‘‘ کے طور پر بیان کرنے کے خلاف متنبہ کیا جبکہ ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے واضح طور پر کہا کہ ’’غزہ والوں کی سرزمین غزہ ہے۔‘‘ جرمن صدر فرینک والٹر سٹین میئر نے اس خیال کو ’’ناقابل قبول‘‘ قرار دیا اور وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے خبردار کیا کہ جبری نقل مکانی مزید مصائب اور عدم استحکام کا باعث بنے گی۔ برطانیہ کے خارجہ سیکریٹری ڈیوڈ لیمی غزہ کی تباہی پر ٹرمپ کے خدشات کو تسلیم کرتے ہوئے نظر آئے لیکن انہوں نے دو ریاستی حل کیلئےبرطانیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK