غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فرانس میں احتجاج کر رہے فلسطین حامی کارکنان کو اس وقت بڑی کامیابی ملی جب ان کی کوششوں سے فرانس کی عدالت نے ہتھیاروں کی نمائش میں اسرائیلی کمپنیوں اور ملازمین پر پابندی عائد کردی۔
EPAPER
Updated: June 18, 2024, 6:46 PM IST | Paris
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فرانس میں احتجاج کر رہے فلسطین حامی کارکنان کو اس وقت بڑی کامیابی ملی جب ان کی کوششوں سے فرانس کی عدالت نے ہتھیاروں کی نمائش میں اسرائیلی کمپنیوں اور ملازمین پر پابندی عائد کردی۔
فرانس میں فلسطین کے حامی کارکنوں نےایک عدالت کوکامیابی کے ساتھ قائل کیا کہ وہ فرانسیسی دارالحکومت میں منعقد ہونے والی یوروسیٹری ۲۰۲۴ءہتھیاروں کی نمائش میں اسرائیلی کمپنیوں کے ملازمین اور نمائندوں پر پابندی عائد کرے۔منتظمین کے مطابق، اس تقریب میں چوہتر اسرائیلی فرموں کو نمائش کیلئے مقرر کیا گیا تھا،جو ہردوسال بعد پیرس-نورڈ ویلپینٹے نمائشی مرکز میں منعقد ہوتی ہے۔ یہ فیصلہ۳۱؍مئی کو فرانسیسی مسلح افواج کی وزارت کے اس اعلان کے بعد کیا گیا ہے جس میں اسرائیل کی تمام دفاعی کمپنیوں کو تقریبمیں نمائش سے روک دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: نیٹ معاملہ: اگر غلطی کی ہے تو اسے قبول بھی کیجئے: سپریم کورٹ
عدالت نے تجارتی نمائش کو نہ صرف اسرائیلی فرموں پر بلکہ تمام اسرائیلی شہریوں پر بھی پابندی عائد کرنے کا حکم دیا، اس بات کو برقرار رکھتے ہوئے کہ انہیں تقریب میں شرکت کی اجازت دینا ایک خامی ہے جس کی آڑ میں اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کو ان کے نمائندوں کے ذریعے شرکت کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ عدالت نے تقریب کے منتظمین کے اسرائیلیوں کو نمائشمیں جانے کی اجازت دینے کے فیصلے کو صریحاً غیر قانونی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: ایران: اسپتال میں آتشزدگی، ۹؍ مریض ہلاک، دیگر زخمی
ایسا محسوس کیا جا رہا ہے کہ فرانسیسی حکومت کا اسرائیلی دفاعی فرموں پر پابندی کا ابتدائی فیصلہ ۲۶؍مئی کو ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے جس کے نتیجے میں رفح کیمپ میں ۴۵؍فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔