سپریم کورٹ نے نیٹ معاملے کی سماعت کے دوران نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) اور مرکز سے کہا کہ ۰۰۱ء۰؍ فیصد بھی غفلت نہیں برتی جا سکتی۔ اگرآپ (این ٹی اے اور مرکز) نے غلطی کی ہے تو اسے قبول بھی کیجئے۔
EPAPER
Updated: June 18, 2024, 7:32 PM IST | New Delhi
سپریم کورٹ نے نیٹ معاملے کی سماعت کے دوران نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) اور مرکز سے کہا کہ ۰۰۱ء۰؍ فیصد بھی غفلت نہیں برتی جا سکتی۔ اگرآپ (این ٹی اے اور مرکز) نے غلطی کی ہے تو اسے قبول بھی کیجئے۔
لائیو لاء کے مطابق آج سپریم کورٹ نے نیٹ کے معاملے کی سماعت کےد وران نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) اور مرکز سے کہا ہے کہ نیٹ امتحان کیلئے امیدواروں کی محنت کو مدنظررکھتے ہوئے اس میں ۰۰۱ء۰؍ فیصد بھی غفلت نہیں برتی جاسکتی۔ اس ضمن میں سپریم کورٹ میں جسٹس وکرم ناتھ اور ایس وی بھٹی کی وکیشن بینچ نے نیٹ امتحان کے پیپر، متعدد طلبہ کو وقت کی کمی کی بناء پر گریس مارکس دینے اور دیگر بے ضابطگیوں کے حوالے سے داخل کی گئی عرضیوں پر سماعت کے دوران یہ باتیں کہی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: حج ۲۰۲۴ء: امسال کئی مشہور شخصیات کو حج کی سعادت نصیب ہوئی
خیال رہے کہ نیٹ کا امتحان انڈرگریجویٹ میڈیکل کورسیس میں ایڈمیشن کیلئے دیا جاتا ہے۔ امسال یہ امتحان ۵؍ مئی کو منعقد کیا گیا تھا اور اس کے رزلٹ ۱۰؍ دن قبل یعنی ۴؍ جون کو انتخابات کے رزلٹ کے دن جاری کئے گئے تھے۔ رزلٹ جاری ہونے کے بعد پہلی مرتبہ متعددطلبہ نے۷۲۰؍ نمبرات حاصل کئے تھے۔ این ٹی اے کے مطابق ان طلبہ کووقت کی کمی کی وجہ سے گریس مارکس دیئے گئے تھے۔ تاہم، طلبہ کے مطابق متعدد مقامات پر نیٹ کے پیپر لیک بھی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: جرمنی: ۲۱؍ فیصد شہری قومی فٹبال ٹیم میں سفید فام کھلاڑیوں کو دیکھنا چاہتے ہیں
سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ’’امتحان منعقد کرنے والے ادارے کے دور پر (این ٹی اے اور مرکز) آپ دونوں جیسے ہی عدالت میں د اخل ہوں آپ کا دھیان نہیں بھٹکنا چاہئے۔ اگر نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے کوئی غلطی کی ہے تو اسے اپنی غلطی قبول کرنا چاہئے۔ این ٹی اے کو قومی اعتماد بنائے رکھنے کیلئے فعال طریقہ سے کارروائی کرنی چاہئے۔‘‘
عدالت نے سماعت کے دوران مزید کہا کہ ’’آپ کو ثابت قدم رہنا چاہئے۔ اگر غلطی ہوئی ہے تو ہوئی ہے اور یہ بتانا چاہئے کہ ہم یہ کارروائی کرنے والے ہیں جس سے لوگوں کو آپ کی کارروائی پر اعتماد پیدا ہوگا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان: اظہارِ رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کی کوشش، چار ماہ میں ۱۳۴؍ معاملات
بینچ نے کہا کہ وہ امیدوار جو امتحان کے دوران فراڈ میں مبتلا ہوتے ہیں اور ڈاکٹر بنتے ہیں وہ سماج کیلئے زیادہ مضر ہیں۔ ہم اس محنت سے آگاہ ہیں جو امیدواروں نے نیٹ کے امتحان کیلئے کی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے مرکز نے عدالت نے کہا تھاکہ انہوں نے ایک ہزار ۵۶۳؍ طلبہ کے گریس مارکس منسوخ کئے ہیں جنہیں وقت کی کمی کی بناء پر گریس مارکس دیئے گئے تھے۔ ۸؍ جون کو این ٹی اے کی جانب سے نیٹ کی بے ضابطگیوں کی جانچ کیلئے تشکیل کردہ کمیٹی نے دیگر طلبہ کے خوف کو ختم کرنے کیلئے یہ فیصلہ کیا تھا۔
ایجنسی نے بتایا کہ ’’وقت کی کمی کی وجہ سے ایک ہزار ۵۶۳؍ طلبہ کو گریس مارکس دینے کے نتیجے میں ’’خراب حالات ‘‘ سامنے آئے ہیں۔ یاد رہے کہ جمعہ کو گجرات پولیس نے گودھرا کے نیٹ امتحان سینٹر سے نیٹ کے امتحانات میں کے سینٹر سے مبینہ بدعنوانیوں کیلئے ۵؍ افراد کو حراست میں لیا تھا۔ اس درمیان بہارپولیس نے کہا تھا کہ نیٹ امتحانات میںمبینہ بے ضابطگیوں کی تفتیش ’’پیپر لیک‘‘کا خدشہ ظاہر کرتی ہے۔