• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فرانس: وزیر اعظم کا صدرسے نئی کابینہ پر تبادلہ خیال، سیاسی تعطل ختم ہونے کی امید

Updated: September 20, 2024, 8:11 PM IST | Paris

فرانس میں جون جولائی کے انتخاب میں معلق پارلیمنٹ کے بعد سے سیاسی تعطل برقرار ہے، وزیر اعظم مائیکل بر نیئر نے نئی کابینہ تشکیل دی اور ان نامزدگیوں پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے صدر میکرون سے ملاقات کی، اس کےسے بعد سیاسی تعطل ختم ہونے کی امید کی جا رہی ہے۔

French Prime Minister Michel Barnier. Photo: INN
فرانس کے وزیر اعظم مائیکل بر نیئر۔ تصویر: آئی این این

فرانس کے صدر ایمانویل میکرون وزیر اعظم مائیکل برنیئر کے ذریعے پیش کردہ نئی حکومت پر غور کر رہے ہیں ، اس نئی حکومت میں تمام اہم عہدوں پر نئے چہرے متعارف کرائے گئے ہیں، جو دائیں بازو کو نئی جہت عطا کر رہے ہیں۔اے ایف پی کو مختلف ذرائع سے معلوم ہوا کہ مکمل کابینہ کا اعلان جمعہ یا اتوار کو کیا جائےگا، خیال کیا جا رہا ہے کہ اس کےبعد ڈھائی مہینوں سے جاری سیاسی تعطل کو ختم کیا جا سکے گا۔ جبکہ نئی کابینہ میں کوئی بھی بڑا نام شامل نہیں ہے،اس کے علاوہ وزارت دفاع میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، لیکن وزارت خارجہ، اقتصادیات، اور داخلہ میں نئے وزیر نامزد کئے گئے ہیں۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر میکرون کے سیاسی حلقے کے ایک رکن نے بتایا کہ۴۱؍ سالہ یوروپی وزیر جین نوئل بیرروٹ کو وزارت خارجہ تفویض کئے جانے کا امکان ہے۔ان کے سامنے بین الاقوامی سطح پر فرانس کی موجودگی میں اضافہ کرنے کا چیلنج ہوگا۔ دریں اثنا، برونو ریٹیلیو، جو فرانس کے ایوان بالا سینیٹ میں دائیں بازو کے ریپبلکن(ایل آر) کے دھڑے کے سربراہ ہیں، وزارت داخلہ کا قلمدان سنبھالنے والے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے جج کے متنازع تبصروں کا ازخود نوٹس لیا

چونکہ پولیس اور قومی حفاظت وزارت داخلہ کے ماتحت ہوتی ہے لہٰذا اسے دائیں بازو کی بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اور ایک اضافہ۳۳؍ سالہ اینٹون آرمنڈہیں، جو پارلیمان کے اقتصادی امور کمیشن کے سربراہ ہیں، وزیر اقتصادیات مقرر کئے گئے  ہیں۔میکرون کے قریبی اور بھروسے مند شخص سیباسٹین لیکورنو کو وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔میکرون کے ساتھ ان نامزدگی پر تبادلہ خیال کرنے کیلئےجمعرات کو برنیئرالیسی پیلیس میں موجود تھے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ میکرون ان نامزدگیوں کو منسوخ بھی کر سکتے ہیں، لیکن ایسی صورت میں وزیر اعظم کے ساتھ ان کے تعلقات کشیدہ ہو سکتے ہیں، اسی دوران وزیر اعظم کے دفتر نے ایک پیغام جاری کرکے کہا ہے کہ یہ حکومت ہے جو فرانسیسی عوام کی خدمت کیلئے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھئے: راہل گاندھی کے قتل کی دھمکی، کانگریس کا زبردست احتجاج

ذرائع کے مطابق ان ناموں پر مزید غور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ حکومت میں شامل ہونے کے بعد مفادات کا ٹکراؤ نہ پیدا ہو۔روزنامہ لی مونڈے کے مطابق میکرون اسے سنسر نہیں کریں گے، کیونکہ اس ہفتے کے آغاز میں ہی دونوں کے تعلقات میں اس حد تک کشیدگی پیدا ہو گئی تھی کہ بر نیئر نے استعفیٰ تک دینے کی پیشکش کر دی تھی۔ حالانکہ جمعرات کو یہ کشیدگی ختم ہو گئی۔ واضح رہے کہ فرانس کی سیاست جون جولائی میں ہونے والے انتخاب میں معلق پارلیمنٹ کے نتیجے میں تعطل کا شکار ہے۔اس انتخاب میں میکرون کی مرکزی پارٹی دوسری نمبر پر رہی، جبکہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت تیسرے نمبر پر رہی اور حیرت انگیز طور پر پناہ گزین مخالف نیشنل ریلی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK