• Tue, 25 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جنگ: ٹھنڈ کے سبب ۳؍ بچوں کی موت، ۳؍ کی حالت شدید نازک

Updated: February 25, 2025, 4:04 PM IST | Gaza

غزہ میں شدید ٹھنڈ اورعارضی خیموں کی کمی کے دوران ٹھنڈ کے سبب ۳؍ نومولود بچوں کی موت ہوگئی ہے جبکہ ۳؍ کی حالت شدید نازک ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

قدس نیٹ ورک نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے موبائل ہومز اور خیموں کے داخلے پر پابندی کے دوران غزہ میں شدیدٹھنڈ کے سبب تین نومولود بچوں کی موت ہوگئی ہے۔ اس ضمن میں پیشنس فرائنڈز بینیولینٹ سوسائٹی اسپتال نے بتایا کہ ’’دیگر نومولود بچوں کی حالت بھی نازک ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: وزیراعظم مودی کے بہار دورے پر حکومت اوراپوزیشن میں لفظی جنگ

ایکس پر اپنے پوسٹ میں ڈاکٹر نے لکھا ہے کہ ’ ’دیگر سنگین معاملات بھی ہیں جن میں بچوں کی حالت سنگین ہے۔گزشتہ ۲؍ہفتے سے ہم نے ایسے ۸؍ نومولود بچوں کواسپتال میں ایڈمیٹ کیا ہے جو ٹھنڈ کی وجہ سے بیمار ہیں۔یہ بچے ایک یا ۲؍دن کے ہی ہوں گے اور ان کے وزن ۷ء۱؍ کلوگرام تا ۲؍ کلوگرام تک ہی ہوں گے۔ ان میں سے ۲؍ بچے ٹھیک ہوچکے ہیں لیکن تین بچوں کی حالت شدید نازک ہے۔ ان کا بچنا غیر یقینی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اب کانف ناتھ یاترا میں مسلم تاجروں کا بائیکاٹ

انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’متعلقہ حکام سے ہماری یہ اپیل ہے کہ ’’وہ کارواں، خیمے اور ایندھن فراہم کریں کہ لوگوں کو حدت فراہم کر سکیں اور بچوں کو محفوظ رکھ سکیں۔ خاص طور پر ’’لوپریشر سسٹم‘‘ کے داخلے سے آسانی ہوسکے گی۔‘‘ جنوری میں یو این آر ڈبلیو اے نے کہا تھا کہ ’’غزہ پٹی میں صرف ایک ماہ میں ہائپوتھرمیا کے سبب تقریباً ۸؍ بچوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ جنگ بندی اوریرغمالوں کی رہائی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت اسرائیل کو ۲؍لاکھ عارضی گھر اور خیموں کے داخلے کو منظوری دینی تھی۔ حکام کے مطابق غزہ میں ان میں سے اب تک کوئی بھی چیز اندر داخل نہیں ہوئی ہے جبکہ صرف چند عارضی خیمے ہی خطے میں داخل ہوسکے ہیں۔ اس درمیان اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک غزہ پٹی میں اموات کی تعداد ۴۸؍ ہزار ۳۴۶؍ سے زائد ہوچکی ہے جبکہ ملبے سے اب تک ہزاروں لاشیں نکالی نہیں جاسکی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK