Updated: October 18, 2024, 10:06 PM IST
| Jerusalem
گلوبل مانیٹر آئی پی سی نے کہا ہے کہ ’’غزہ میں اسرائیل کے فوجی آپریشن اور انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ کے سبب بھکمری کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ فلسطینی ’’شدید سطح‘‘ پر بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘ فلسطینی خطے میں تقریباً ایک لاکھ ۳۳؍ ہزار ایسے افراد ہیں جو ’’تباہ کن‘‘ سطح پر ناقص تغذیہ کا شکار ہیں۔
غزہ میں بھکمری مسلسل بڑھ رہی ہے۔ تصویر: ایکس
گلوبل مانیٹر آئی پی سی نے کہا ہے کہ ’’غزہ میں اسرائیل کے فوجی آپریشن اور انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ کے سبب بھکمری کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ فلسطینی شدید سطح پر بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘ انٹی گریٹیڈ فوڈ سیکوریٹی فیز کلاسیفکیشن (آئی پی سی) نے کہا ہے کہ ’’فلسطینی خطے میں ۸۴ء۱؍ ملین شدید ناقص تغذیہ کا سامنا کر رہے ہیں جن میں تقریباً ایک لاکھ ۳۳؍ ہزار ایسے افراد ہیں جو ’’تباہ کن‘‘ سطح پر ناقص تغذیہ کا سامنا کر رہے ہیں۔
غزہ کا سیویج سسٹم تباہ ہوچکا ہے۔ تصویر: ایکس
آئی پی سی نے کہا کہ ’’ یہ تعداد جون ۲۰۲۴ء کی رپورٹ کے مقابلے میں کم ہے۔ جون میں جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ۳؍ لاکھ ۴۳؍ ہزار افراد تباہ کن سطح پر بھوک کا سامنا کر رہے تھے لیکن اس تعدادکے اگلے چند ماہ میں بڑھنے کے امکانات ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: وارانسی: پرکاش کمار منجی نامی شخص کا ’مسلم شناخت‘ کی بنیاد پر متعد افراد پر حملہ، ۵؍ زخمی
یہ بحران اسرائیلی حکام کے فیصلوں کا نتیجہ ہے: واکر ترک
یو این ہیومن رائٹس آفس کے چیف واکر ترک نے آئی پی سی کے تجزیے کو ’’شدید خوفناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بحران اسرائیلی حکام کےفیصلوں کا نتیجہ ہے۔ اسرائیلی حکام اگر چاہیں تو حالات قابو میں لاسکتے ہیں۔‘‘ آئی پی سی نے نشاندہی کی ہے کہ ’’مئی سےغزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں اضافہ ہوا ہے لیکن ستمبر میں فلسطینی خطے میں انسانی امداد کی ترسیل میں دوبارہ کمی واقع ہوئی تھی۔ غزہ پٹی میں بھکمری کا خطرہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔جنگ جاری رہنے کے نتیجے میں حالات کے مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔‘‘
اسرائیلی جارحیت نے کروڑوں افراد سے ان کے گھر چھین لئے ہیں۔ تصویر: ایکس
غزہ میں بھکمری میں اضافہ ناقابل قبول ہے:ـ انتونیو غطریس
یو این کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا ہے کہ ’’آئی پی سی کی رپورٹ نے حالات کے تعلق سے خبردار کیا ہے۔ غزہ میں بھکمری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔ فوری طور پر سرحدوں کو کھولاجانا چاہئے اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کومحفوظ طریقے سے انسانی امداد فراہم کرنے کیلئے قانون اور احکام کی بالادستی کو بحال کیا جانا چاہئے۔‘‘
غزہ میں کئی افراد کو دو تین دنوں تک خوراک میسر نہیں ہوتی۔ تصویر: ایکس
شدید ناقص تغذیہ
آئی پی سی کے مطابق ’’ستمبر ۲۰۲۴ء تا اگست ۲۰۲۵ء بچوں میں ناقص تغذیہ کے ۶۰؍ ہزارمعاملات کے سامنے آنے کا خدشہ ہے۔ ‘‘خیال رہے کہ آئی پی سی نے یہ تجزیہ ۳۰؍ ستمبر اور ۴؍ اکتوبر کے درمیان کیا گیاہے۔اقوام متحدہ نے متعدد مرتبہ متنبہ کیا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔ یو این کے مطابق ’’۲؍ اکتوبر سے شمالی غزہ میں غذائی امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔‘‘اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’اس نے غزہ میں انسانی امداد پہنچانے میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی ہے۔‘‘ خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے جمعرات کو رپورٹ کیا تھا کہ ’’اسرائیل نے تجارتکاروں کی غزہ میں انسانی امداد درآمد کرنے کی درخواست قبول نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: گزشتہ۲۰؍ دنوں میں گجرات کے صارفین کو ۷۹؍ملین اسپام کال موصول ہوئے: ائیر ٹیل
خیال رہے کہ آئی پی سی کے مطابق کسی بھی علاقے میں بھکمری کا اعلان اس وقت کیا جاتا ہے جب وہاں کی ۲۰؍ فیصد آبادی خوراک کی شدید کمی کا سامنا کر رہی ہو، وہاں کے تقریباً ۳۰؍ فیصدبچے شدید ناقص تغذیہ کا شکار ہوں اور روزانہ ۱۰؍ ہزار افراد میں سے ۲؍ افراد کی موت بھکمری یا فاقہ کشی کے سبب ہونےو الی بیماریوںکی وجہ سے ہورہی ہو۔