غزہ میں مشکل حالات میں بھی کام کر رہے، تین اسپتالوں میں سے ایک عدوان اسپتال کو اسرائیلی فوجیوں نے عملے اور مریضوں ، اور دیگر سیکڑوں افراد سے خالی کراکے آگ کے حوالے کر دیا۔
EPAPER
Updated: December 28, 2024, 1:23 PM IST | Inquilab News Network | Gaza
غزہ میں مشکل حالات میں بھی کام کر رہے، تین اسپتالوں میں سے ایک عدوان اسپتال کو اسرائیلی فوجیوں نے عملے اور مریضوں ، اور دیگر سیکڑوں افراد سے خالی کراکے آگ کے حوالے کر دیا۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے جمعہ کو غزہ کے شمالی حصے میں کام کررہے آخری تین اسپتالوں میں سے ایک پر دھاوا بول دیا،جس سے بہت سے عملے اور مریضوں کو اس طبی سہولت سے باہر نکلنا پڑا۔عملے کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گزشتہ تین مہینوں کے دوران متعدد بار حملہ کیا گیا۔ وزارت نے کہا کہ ایک دن قبل اسپتال پر حملے کے نتیجے میں پانچ طبی عملہ ہلاک ہو گیا تھا۔اسرائیلی فوج نے تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ وہ اسپتال کے علاقے میں حماس کے بنیادی ڈھانچے اور جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ اس نے بار بار یہ دعویٰ کیا کہ حماس کے جنگجو کمال عدوان کے اندر کام کر رہے تھے، حالانکہ اس نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔اسپتال کے حکام نے اسرائیلی الزامات کی سختی سے تردید کی۔ وزارت صحت نے کہا کہ فوجیوں نے طبی عملے اور مریضوں کو اسپتال کے صحن میں جمع ہونے اور شدید سردی میں اپنے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا، انہیں اسپتال سے باہر لے جایا گیا، کچھ کو نامعلوم مقام پر لے جایا گیا، جبکہ کچھ مریضوں کو قریبی انڈونیشیائی اسپتال میں بھیجا گیا، جس نےہفتے کے شروع میں اسرائیلی حملے کے بعد سے کام کرنا بند کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: وسطی غزہ: العودہ اسپتال کے احاطے میں ۵؍ فلسطینی صحافیوں کی موت
وزارت نے کہا کہ فوجیوں نے عدوان اسپتال کے متعدد حصوں میں آگ لگائی جس میں لیب، اور سرجری کا شعبہ بھی شامل ہے۔حملے کے وقت اسپتال میں ۷۵؍ مریضوں میں سے ۲۵؍مریض اور ۱۸۰؍ عملے میں سے ۶۰؍ طبی کارکن موجود تھے۔عملے نے بتایا کہ نکالے گئے کچھ مریضوں کو آکسیجن سے محروم رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایسے مریض موجود ہیں جو کسی بھی وقت مرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: ٹھنڈ سے اکڑ کرایک اور نو زائیدہ کی موت، جبکہ اسرائیلی مظالم بدستور جاری
اسرائیلی حقوق کے گروپ فزیشن فارہیومن رائٹس اسرائیل نے اس ہفتے کے شروع میں اسرائیل کی ہائی کورٹ آف جسٹس میں درخواست کی تھی کہ کمال عدوان پر فوجی حملوں کو روکا جائے۔ اس نے خبردار کیا کہ اسپتال کو زبردستی خالی کرنے سے شمالی غزہ کے ہزاروں باشندے طبی سہولت سے محروم ہو جائیں گے۔اسرائیل کی غزہ میں بمباری اور جارحیت کے نتیجے میں علاقے کا صحت کا شعبہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ ایک سال قبل،اسرائیل نے شمالی غزہ کے جن اسپتالوں پر چھاپے مارے تھے،ان میں کمال عدوان، انڈونیشیائی اور قریب میں واقع العودہ اسپتال بھی شامل تھے،ان حملوں کو جائز ٹہرانے کیلئے اسرائیل یہاں حماس کی موجودگی کے بے بنیاد الزامات عائد کرتا ہے،ان الزامات کے ثبوت اس نے کبھی پیش نہیں کئے۔