• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ: ٹھنڈ سے اکڑ کرایک اور نو زائیدہ کی موت، جبکہ اسرائیلی مظالم بدستور جاری

Updated: December 26, 2024, 7:10 PM IST | Inquilab News Network | Gaza

غزہ میں اسرائیلی مظالم کی نئی نئی اقسام ظاہر ہو رہی ہیں، اسرائیلی محاصرہ کے سبب خطے میں شدید سردی کے درمیان، گرم کپڑوں کی قلت ہے۔ گزشتہ تین ہفتے میں غزہ میں سردی سے اکڑ کرمرنے والی صلہ تیسری بچی ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

محصور غزہ میں اسرائیلی قتل و غارت گری کے درمیان خطے کی ناکہ بندی کے سبب اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔جبکہ سردی کا موسم شدت اختیار کرتا جارہا ہے اور فلسطینی گرم کپڑوں کے حصول کیلئے جدو جہد کر رہے ہیں۔ اسی دوران اسرائیل بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ محصور غزہ میں ایک اور بچی رات میں کڑاکے کی ٹھنڈ کے سبب جاں بحق ہو گئی۔ تین ہفتوں کی یہ بچی حالیہ دنوں میں سردی سے جاں بحق ہونے والی تیسری بچی ہے۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ۳؍ ہفتے کی صلہ کے والد محمود الفصیح نے اسے کمبل میں لپیٹ کر خان یونس کے قصبے سے باہر مواسی کے علاقے میں اپنے خیمے میں گرم رکھنے کی کوشش کی، لیکن یہ کافی نہیں تھا۔ وہ خیمے میں ہوا کے گزر کو بند نہیں کر سکے، ساتھ ہی زمین بھی سرد تھی۔ جبکہ رات میں درجۂ حرارت ۹؍ درجہ سیلسیس تک گر گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: ایک اور خونیں دن، ۲۳؍فلسطینی شہید

سیلا کے والد الفصیح نے بتایا کہ رات ٹھنڈ بہت زیادہ تھی، جسے ہم جیسے بالغ بھی برداشت نہیں کر پارہے تھے، ہم صلہ کو گرم رکھنے میں بھی ناکام رہے، وہ رات میں تین بار روتی ہوئی اٹھی، لیکن صبح ہوتے ہوتے وہ اکڑ چکی تھی۔ اس کا جسم لکڑی کی مانند ہو چکا تھا۔ وہ اسے اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اسے ہوش میں لانے کی کوشش کی لیکن اس کے پھیپھڑوں نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔ خان یونس کے ناصر اسپتال میں بچوں کے وارڈ کے ڈائریکٹر احمد الفارہ نے تصدیق کی کہ بچے کی موت ہائپوتھرمیا کی وجہ سے ہوئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ ۴۸؍ گھنٹوں میں تین بچے ہائپوتھرمیا کا شکار ہو چکے ہیں۔ ان میں سے ایک ۳؍ دن کا تھا، جبکہ دوسرا ایک ماہ کا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: شام: حکومت کے سامنے عوام کی بکھری زندگیوں کی تعمیر نو کا چیلنج، طبی نظام بھی توجہ کا محتاج

اسرائیل نے غزہ کا سخت محاصرہ کر رکھا ہے، اور ضروری اشیاء کو خطے میں پہنچنے میں رکاوٹ پیدا کررہا ہے۔ جس کے سبب علاقے میں خوراک، پانی، دوا،اور بجلی کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے، اس کے علاوہ خطے کی پوری آبادی بے گھر ہے اور خیموں میں پناہ گزین ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK