• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ بچوں کیلئے جہنم ہے، وہ صدمے کا شکار ہیں: یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر

Updated: October 07, 2024, 3:49 PM IST | Jerusalem

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے اطفال (یونیسیف ) نے کہا ہے کہ ’’جنگ کے نتیجے میں غزہ کے بچے ایسے ذہنی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں جو نسلوں تک چل سکتے ہیں۔ غزہ بچوں کیلئے جہنم ہے۔ وہ حالات کو دیکھ کر صدمے کا شکار ہیں۔‘‘

Children are living in hardship during the Israeli aggression in Gaza. Photo: X
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران بچے مشکلات میں زندگی بسرکر رہے ہیں۔ تصویر: ایکس

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے اطفال کے ہیڈ نے متنبہ کیا ہے کہ جنگ کے نتیجے میں بچے ایسے ذہنی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں جو نسلوں تک چل سکتے ہیں۔ یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین روسیل نے اتوار کو سی بی ایس نیوز کے پروگرام ’’فیس دی نیشن‘‘ میں بتایا کہ ’’اگر آپ بچوں کی آنکھوں سے غزہ کو دیکھیں گے توغزہ آپ کو ’’جہنم ‘‘ لگے گا۔ انہوں نےغزہ میں خاندانوں کے قتل، بے گھر ہونے کے بحران، صاف پانی اور غذا کی کمی کی بھی نشاندہی کی۔

یہ بھی پڑھئے: ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کے نام پر فریب دہی کے واقعات میں اضافہ

انہوں نے غزہ کے بچوں کے حالات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’غزہ میں جوکچھ ہو رہاہے، بچے اسے دیکھ کر صدمے کا شکار ہیں۔ہم وہاں امداد کی زیادہ سپلائی نہیں کر سکتے لیکن بچے جس صدمے کا شکار ہیں، وہ زندگی بھر ان کے ساتھ رہ سکتا ہے۔وہ ایسے ذہنی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں جو نسلوں تک چل سکتے ہیں۔‘‘

غزہ جنگ کے نتیجے میں بچے مشکلات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ تصویر: ایکس 

روسیل نے کہا کہ ’’غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل ’’کافی خطرناک ہے۔‘‘ انہوں نے ٹیکہ کاری کی کامیاب مہم کیلئے یونیسیف کوکریڈیٹ دیا۔ لبنان میں اسرائیلی حملوں کے تعلق سے یونیسیف کی ڈائریکٹر نے کہا کہ ’’لبنان میں اسرائیلی حملے کی شدت اور تیزی چونکانے والی ہے اور اس نے ہمارے لئے وہاں کی ایک ملین آبادی تک پہنچے میں مشکل کھڑی کر دی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ پر اسرائیلی حملوں کو آج ایک سال مکمل،۴۲؍ ہزار شہید، ۱۰؍ ہزار لاپتہ

روسیل نے مزید کہا کہ ’’یہ ہمارے لئے خوشی کی بات ہے کہ ہم وہاں کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کر پا رہے ہیں لیکن ہم وہاں انسانی امداد کی رسائی کیلئے بہت سے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۱۶؍ہزار ۴۰۰؍ بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ کئی بچے گمشدہ ہیں۔ غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں مشکلات کے سبب وہاں کی ملین آبادی بھکمری کا سامنا کر رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK