• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ جنگ: موسلادھار بارش سے فلسطینیوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں: سول ڈیفنس

Updated: November 25, 2024, 3:39 PM IST | Jerusalem

غزہ کی سول ڈیفنس سروسیزنے کہا ہے کہ ’’غزہ میں جنگ کے دوران موسلادھار بارش نے فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ خیموں میں پانی بھر رہاہے جو کروڑوں فلسطینیوں کیلئے

Due to the rain, the difficulties of the Palestinians have increased. Photo: X
بارش کی وجہ سے فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ تصویر: ایکس

غزہ کی سول ڈیفنس سروسیز نے کہا ہے کہ ’’جنگ کے دوران موسلادھار نے فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ اتوار کو وزارت کے ترجمان محمد باسل نے کہا کہ ’’غزہ میں بارش کی وجہ سے پناہ گزین خیموں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ خیموں میں پانی چلاگیا ہے جس کی وجہ سے سامان اور چٹائیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔‘‘ انہوں نے متنبہ کیا کہ ’’اگر مداخلت نہ کی گئی تو بڑے پیمانے پر انسانی تباہی ہوسکتی ہے۔‘‘موسلادھار بارش کی وجہ سے فلسطین کے متعدد علاقے، جن میں خاص طور پر جنوبی اور وسطی غزہ شامل ہیں، کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ سول ڈیفنس سروسیز کے ترجمان نے اقوام متحدہ اور عالمی برداری سے اپیل کی ہے کہ وہ موسم سرما کے دوران فلسطینیوں کو ’’خیمے‘‘ اور دیگر بنیادی اشیاء فراہم کریں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: بریلی: گوگل میپ سے رہنمائی لینے والی کاردریا میں جاگری، ۳؍ افراد ہلاک

یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ءسے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۴؍ ہزار سے زائد شہریوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو دوسرا سال شروع ہوگیا ہے۔عالمی اداروں اور مشہور شخصیات نے اسرائیل کے ذریعے غزہ میں مسلسل حملوں اور انسانی امداد کی ترسیل کوروکنے کو عالمی برادری اورمشہور شخصیات نے غزہ کی مکمل آبادی کو منظم طریقے سے ختم کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

پناہ گزین خیمے فلسطینیوں کیلئے رہائش کا واحد ذریعہ ہیں جو بارش کی وجہ سے تباہ ہورہے ہیں۔ تصویر: ایکس
خیال رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو، سابق اسرائیلی وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کیا تھا۔ جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ درج کیا ہے جس میں کئی ممالک نے شرکت کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK