• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیتن یاہو کا گرفتاری وارنٹ: متعدد ممالک کی حمایت، عالمی لیڈران کا ردعمل

Updated: November 22, 2024, 6:08 PM IST | New Delhi

اٹلی ، نیدرلینڈس، برطانیہ، ناروےاور دیگر ممالک نے اسرائیل کےو زیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو و گیلنٹ کے خلاف آئی سی سی کے ذریعے جاری کئے گئے حراستی وارنٹ کی حمایت کا فیصلہ کیا۔ تاہم، امریکہ اور ہنگری نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

Israel PM Netanytahu and former israel FM Yoav Gallant. Photo: INN
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یووو گیلانٹ۔ تصویر: آئی این این

یورپی ممالک نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ذریعے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف جاری کئے گئے حراستی وارنٹ کی حمایت کی ہے اور  بنجامن نیتن یاہو اور یوو و گیلنٹ کو حراست میں لینے کا وعدہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ جمعرات کو آئی سی سی نے جمعرات کو بنجامن نیتن یاہو اور یووو گیلنٹ پرانسانیت کے خلاف اور جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: مہلوکین کی تعداد ۴۴؍ ہزار سے تجاوز کرچکی ہے: وزارت صحت

آئی سی سی کی جانب سے حراستی وارنٹ جاری کرنے کے فیصلے کے بعد بنجامن نیتن یاہو اور یووو گیلنٹ کو ۱۲۴؍ ممالک میں سے کہیں سے بھی حراست میں لیا جاسکتا ہے۔متعدد ممالک جیسے اٹلی اور نیدرلینڈس نے جمعرات کو کہا کہ ’’بنجامن نیتن یاہو اور یووو گیلنٹ کسی بھی ملک میں داخل ہوں تو انہیں حراست میں لے لیا جائے۔‘‘ اٹلی کے وزیر دفاع گائیڈو کروسیٹو نے آر اے آئی ٹیلی ویژن سے کہا ہے کہ ’’ہمیں انہیں حراست میں لیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کوئی سیاسی انتخاب نہیں ہے بلکہ اٹلی آئی سی سی کے رکن کے طور پرعدالت کے وارنٹ پر عمل کرنے کا پابند ہے۔‘‘

نیدرلینڈس
نیدرلینڈس نے بھی کہا ہے کہ ’’وہ آئی سی سی کی جانب سے جاری کئے گئے حراستی وارنٹ کی پاسداری کرے گا۔‘‘خیال رہے کہ یورپی یونین کے اپنے ممبران ممالک سےکہا تھا کہ ’’وہ حراستی وارنٹ جاری کرنے کے آئی سی سی کے فیصلے کی قدر کریں گے۔‘‘

یہ سیاسی نہیں 
یورپی کمیشن کے نائب صدر جیمس بوریل نے آئی سی سی کے فیصلے کے تعلق سے کہا کہ ’’یہ کوئی سیاسی فیصلہ نہیں ہے۔یہ عدالت کا فیصلہ ہے، یہ انصاف کی عدالت کا فیصلہ ہے، یہ عالمی فوجداری عدالت کا فیصلہ ہے اور عالمی عدالت کے فیصلے کی قدر کرنا اور اسے نافذ کرنا ہمارا فرض ہے۔‘‘دیگر ممالک نے بھی آئی سی سی کے فیصلے کا تعاون کرنے کا اظہار کیا ہے۔

اسرائیلی جارحیت نے فلسطینیوں کی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے۔ تصویر: ایکس

آئرلینڈ 
آئرلینڈ کےو زیر اعظم سائمن ہیرس نے اس فیصلے کو اہم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آئرلینڈ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلےکی قدر کرتا ہے۔‘‘

کنیڈا
کنیڈ ا کےو زیر اعظم جسٹسن ٹروڈو نے کہا کہ ’’ان کا ملک آئی سی سی کے تمام احکامات کی پاسداری کرے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ سب کیلئے اہم ہے کہ وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کی پاسداری کرے۔‘‘

اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کے بچے تعلیم سے محروم ہوچکے ہیں۔ تصویر: ایکس

اردن 
اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا کہ ’’تمام ممبران ممالک کو آئی سی سی کے فیصلے کی پاسداری کرنی چاہئے۔‘‘

برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کا تعین
برطانیہ کےو زیر اعظم کیئر اسٹارمر نے آئی سی سی کے حراستی وارنٹ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر بنجامن نیتن یاہو برطانیہ آتے ہیں تو انہیں حراست میں لیا جائے گا۔‘‘ڈاؤننگ اسٹریٹ ، برطانیہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’’حکومت آئی سی سی کے فیصلے کی قدر کرتی ہے اوراگراسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اگر برطانیہ آتے ہیں تو انہیں حراست میں لیا جائے گا۔‘‘ 

غزہ میں موسم سرما کی شروعات ہوچکی ہے اور فلسطین شیلٹر سے محروم ہیں۔ تصویر: ایکس

ترکی

ترکی کےو زیر خارجہ ہاکان فیدان نے ایکس پر کہا کہ’’آئی سی سی کی جانب سے بنجامن نیتن یاہو اور یووو گیلنٹ کے خلاف جاری کئے گئے حراستی وارنٹ انصاف کے نفاذ میں اہم پیش رفت ہے۔‘‘

جنوبی افریقہ
جنوبی افریقہ حکومت نے اپنے بیان میں آئی سی سی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں کے حق میں انصاف کیلئے اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

امریکہ
وہائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ’’واشنگٹن بنیادی طور پر آئی سی سی کے فیصلے کومسترد کرتا ہے اور پراسیکیوٹر کی جانب سے حراستی وارنٹ جاری کرنے میں اور عدالت کے فیصلے کے تعلق سے تشویش کا شکار ہے۔‘‘

غزہ جنگ نے فلسطین کے بچوں پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔ تصویر: ایکس

ہنگری
ہنگری کے صدر کے ترجمان زولتان کواکس کے مطابق ہنگری کےو زیر خارجہ پیٹر زیدان نے آئی سی سی کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے ’’شرمناک اور بے معنی قرار دیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’اس طرح کے فیصلے ناقابل قبول ہیں۔‘‘

فلسطین
برطانیہ میں فلسطینی سفیر حسام زومات نے آئی سی سی کی جانب سے جاری کئے گئے حراستی وارنٹ کا استقبال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جوابدہی اور فلسطین میں انصاف کیلئے آگے قدم بڑھایا جائے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اسرائیل کے جنگی جرائم میں ملوث افراد کے خلاف قانونی طور پر مکمل کارروائی کی جانی چاہئے ۔‘‘ انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں فلسطین میں نکبہ کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ ’’یہ کارروئی صرف گزشتہ ۴۱۲؍ دنوں کیلئے نہیں بلکہ ۲۸؍ ہزار دنوں کیلئے کی جانی چاہئے۔‘‘

ٰیہ بھی پڑھئے: اٹلی: میلان کی ’وایا مونٹے نپولین اسٹریٹ‘ شاپنگ کیلئے دنیا کی مہنگی ترین سڑک

حماس
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ ’’ہم عالمی فوجداری عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مجرمانہ مقبوضہ لیڈران کے خلاف جوابدہی میں توسیع کرے۔‘‘ حماس نے مزید کہا کہ ’’یہ فلسطینیوںاور متاثرین کیلئے انصاف کی راہ میں اہم قدم ہے لیکن تمام ممالک نے اس کی حمایت نہیں کی تو یہ ایک محدود اقدام ہوجائے گا۔‘‘


اقوام متحدہ (یو این)
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ وہ جوابدہی کیلئے آئی سی سی کے اقدام کی حمایت کرتا ہے۔ انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان جیریمی لارنس نے کہا کہ ’’ہم آئی سی سی کے فیصلوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم سنگین بین الاقوامی جرائم کے خلاف مزید جوابدہی کیلئے آئی سی سی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘فلسطین کیلئے اقوام متحدہ کی مخصوص ترجمان نے ’’جوابدہی ‘‘ کیلئے مشترکہ طور پر کام کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK