اسرائیل کے سیکڑوں فوجیون نے آرمی چیف کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے غزہ تنازع پرمایوسی کااظہارکرتے ہوئے ذہنی کرب کا حوالہ دیاہے۔سیکڑوں فوجیوں نے وزیر دفاع کے ذریعے لانچ کئے جانےوالے نفسیاتی علاج کے ایک پروگرام کیلئے بھی درخواست دی ہے۔
EPAPER
Updated: March 29, 2025, 7:35 PM IST | Tel Aviv
اسرائیل کے سیکڑوں فوجیون نے آرمی چیف کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے غزہ تنازع پرمایوسی کااظہارکرتے ہوئے ذہنی کرب کا حوالہ دیاہے۔سیکڑوں فوجیوں نے وزیر دفاع کے ذریعے لانچ کئے جانےوالے نفسیاتی علاج کے ایک پروگرام کیلئے بھی درخواست دی ہے۔
اسرائیل کے سیکڑوں ریزرو آفیسر اور فوجیوں نے فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہےکہ ’’ تباہ شدہ غزہ میں اسرائیلی فوجی بغیر کسی مقصدکے گھوم رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے ایال زمیر پر زور دیاہے کہ ’’وہ جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کے مقصد کو واضح کرے اور اپنےمقاصد کی تکمیل کیلئے ایک ڈیڈ لائن طے کریں۔‘‘ اسرائیل کے اخبار یدوتھ اہرنوتھ کی ۱۹؍ فروری کی رپورٹ کے مطابق ’’اسرائیلی میں تقریباً ایک لاکھ ۷۰؍ ہزار فوجی، جن میں جنگ سے واپس آنے والے سیکڑوں ریزرو فوی بھی شامل ہیں، نے نفسیاتی علاج کےایک پروگرام کیلئے درخواست دی ہے جسے وزارت دفاع نے لانچ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اتراکھنڈ: عید کی خریداری سے لوٹ رہا روزہ دار لڑکا پولیس کے زد و کوب کا نشانہ
۱۸؍ مارچ ۲۰۲۵ء کو غزہ پر اسرائیلی فوج کا حملہ
۱۸؍مارچ ۲۰۲۵ءکو اسرائیلی فوج نے غزہ پر دوبارہ اپنے حملے کی شروعات کی تھی جس کے نتیجے میں ۸۵۵؍افراد کی موت ہوئی تھی جبکہ تقریباًایک ہزار ۹۰۰؍ افراد زخمی ہوئے تھے۔اسرائیل نے ۱۹؍ جنوری ۲۰۲۵ء کوہونے والی ’’جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی‘‘ کے معاہدے کو تباہ کردیاتھا۔
یہ بھی پڑھئے: میانمار: زلزلے کے سبب ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی
اسرائیلی مظالم
۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۵۰؍ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔علاوہ ازیں ایک لاکھ ۳۹؍ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اورسابق اسرائیلی وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کیا تھا۔ انہیں بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھی نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔