Updated: November 08, 2024, 4:07 PM IST
| Jerusalem
آئرلینڈ کی وزارت خارجہ نے آج اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے کیس میں شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ خیال رہے کہ پیر کو جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف میں دستاویز پیش کئے تھے جس میں ثبوت پیش کئے گئے تھے کہ اسرائیل غزہ میںنسل کشی کی کارروائیاں انجام دے رہا ہے۔
عالمی عدالت انصاف۔ تصویر: ایکس
آئرلینڈ کی وارت خارجہ نے کہا ہے کہ آئرلینڈ نے عالمی عدالت نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے کیس میں شامل ہونے کا ادارہ کیا ہے۔ اس ضمن میں آئرلینڈ کے سیاستداں مائیکل مارٹن کا یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا ہے جب آئرلینڈ کی پارلیمنٹ نے ’’نان بائینڈنگ موشن‘‘ کو منظوری دی ہے جس میں یہ قبول کیا گیا ہے کہ ’’ہماری آنکھوں کے سامنے اسرائیل کے ذریعے غزہ میں نسل کشی جاری ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: جموں کشمیراسمبلی میں بی جے پی اراکین کا پُر تشدد احتجاج، مار پیٹ
یاد رہے کہ دسمبر ۲۰۲۳ء میں جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت عظمیٰ میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ درج کیا تھا۔ جنوبی افریقہ نے دلیل پیش کی تھی کہ اسرائیل نے غزہ جنگ کے دوران ۱۹۴۸ء کے اقوام متحدہ نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ تاہم، اسرائیل نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی درجہ برقرار رہے گا: سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
متعد ممالک جیسے اسپین، بولیویا، کولمبیا، میکسیکو، ترکی، چلی اور لیبیا بھی اس مقدمے میں شامل ہوئے ہیں۔ آئرلینڈ نے کہا ہے کہ ’’ جب جنوبی افریقہ نے پیر کو اپنے دعوؤں کی حمایت کرنے والی دستاویز جمع کرادی تو وہ عدالت میں اپنی منظوری جمع کرائے گا۔‘‘ اس ضمن میں مائیکل مارٹن نے قانون سازوں کو بتایا کہ ’’حکومت نے جنوبی افریقہ کے قانونی اور تفصیلی جائزوں کے بعد اس کیس میں مداخلت کا فیصلہ کیا ہے۔آئرلینڈ عدالت کے طریقۂ کار کی حمایت کرتا ہے اور بین الاقوامی قوانین اور جوابدہی کی بھی قدر کرتا ہے۔‘‘ خیال رہے کہ جنوبی افریقہ نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ ’’اس نے عدالت میں دستاویز داخل کی ہے جس میں ثبوت پیش کئے گئے ہیں کہ اسرائیل غزہ پٹی میں نسل کشی کی کارروائیاں انجام دے رہا ہے۔‘‘