سی این این نے اسرائیلی فوجیوں کے متعلق رپورٹ کیا تھا کہ وہ غزہ میں پھنسے شہریوں کو سرنگوں میں داخل ہونے پر مجبور کرتے ہیں تاکہ خطرے کی صورت میں اسرائیلی فوجی محفوظ رہیں اور انہیں نقصان سے بچایا جاسکے۔
EPAPER
Updated: March 14, 2025, 7:31 PM IST | Inquilab News Network | Jerusalem
سی این این نے اسرائیلی فوجیوں کے متعلق رپورٹ کیا تھا کہ وہ غزہ میں پھنسے شہریوں کو سرنگوں میں داخل ہونے پر مجبور کرتے ہیں تاکہ خطرے کی صورت میں اسرائیلی فوجی محفوظ رہیں اور انہیں نقصان سے بچایا جاسکے۔
اسرائیل نے غزہ میں جنگی کارروائیوں کے دوران فلسطینی شہریوں کو بطور انسانی ڈھال استعمال کئے جانے کے ممکنات کو تسلیم کیا۔ اسرائیلی دفاعی فوج (آئی ڈی ایف) نے منگل کو سی این این کو بتایا کہ فوج غزہ میں آپریشن کے دوران فوجیوں کی طرف سے فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کئے جانے کے واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی فوج نے اپنے فوجیوں کے ذریعے عام شہریوں کو جنگی کارروائیوں میں زبردستی استعمال کرنے کے واقعات کو تسلیم کیا ہو۔
یہ بھی پڑھئے: مغربی کنارے میں رمضان: سب بکھرا ہوا، سبھی بے گھر ہیں: فلسطینیوں کا درد
آئی ڈی ایف نے بیان دیا کہ کئی معاملات میں، ملٹری پولیس کے کریمنل انویسٹی گیشن ڈویژن کے ذریعے فوجی مشن کے دوران فلسطینیوں کو استعمال کئے جانے کے متعلق "معقول شکوک" پیدا ہونے کے بعد فوج نے ان معاملات کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ تاہم، فوج نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ کتنے واقعات کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور کس سے تفتیش کی جارہی ہے۔ فوج نے مزید کہا کہ ابھی تحقیقات جاری ہیں لہٰذا اس وقت دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی جاسکتی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل، سی این این نے اسرائیلی فوجیوں کے متعلق رپورٹ کیا تھا کہ غزہ میں پھنسے شہریوں کو سرنگوں میں داخل ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے کہ تاکہ خطرے کی صورت میں اسرائیلی فوجی محفوظ رہیں اور انہیں نقصان سے بچایا جاسکے۔ گزشتہ سال کے اواخر میں سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک اسرائیلی فوجی نے کہا تھا کہ اس کی یونٹ نے اسرائیلی فوجیوں سے پہلے ایک فلسطینی شخص کو ایک مشتبہ عمارت میں داخل ہونے پر مجبور کیا تھا تاکہ اگر وہاں کوئی دھماکہ خیز مواد کا جال بچھا ہو تو فلسطینی مارا جائے اور فوجی محفوظ رہیں۔ مبینہ طور پر اسرائیلی فوج میں یہ عمل اتنا عام ہے کہ اسے "مچھر پروٹوکول" کا نام دیا گیا ہے۔ گزشتہ سال فوجیوں اور پانچ شہریوں کی گواہی میں انکشاف ہوا تھا کہ فلسطینیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی مشق، شمالی غزہ، غزہ شہر، خان یونس اور رفح سمیت پورے علاقے میں پھیل چکی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: محمود خلیل کی گرفتاری اور کریک ڈاؤن کے بعد کولمبیا کے طلبہ خوفزدہ
ایک رپورٹ کے وقت، اکتوبر میں آئی ڈی ایف نے بیان دیا تھا کہ فوجی پروٹوکول "غزہ کے زیر حراست شہریوں کو فوجی کارروائیوں کیلئے استعمال کرنے پر سختی سے پابندی لگاتے ہیں۔"