Updated: July 23, 2024, 4:18 PM IST
| Jerusalem
اسرائیلی پارلیمنٹ نے پیر کو ۳؍ بل جاری کئے جن کے تحت پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ( یو این آر ڈبلیو اے) کو دہشت گرد ادارہ قرار دیا ہے۔ پہلے بل کے تحت یو این آر ڈبلیو اے کو اسرائیلی ٹیریٹری میں کوئی بھی آپریشن انجام دینے یا سرگرمی انجام دینے اور کسی بھی طرح کی خدمات فراہم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اسرائیلی پارلیمنٹ میں اسرائیلی وزراء دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر: ایکس
اسرائیل کی پارلیمنٹ نے پیر کو اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کیلئے ۳؍بلوں کو منظوری دی اور اسے ’’دہشت گرد ادارہ ‘‘قرار دیا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی پارلینٹ کا یہ فیصلہ یو این آر ڈبلیو اے کے صدر فلپ لازارینی کے یہ کہنے کے بعد سامنے آیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں یو این کے قافلے پر فائرنگ کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ میں بھائی چارہ کی جیت، فرقہ پرستی ہار گئی
اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے جاری کئے گئے پہلے بل کے تحت یو این آر ڈبلیو اے کو اسرائیلی ٹریٹری میں کوئی بھی آپریشن انجام دینا، کسی بھی طرح کی خدمات فراہم کرنا یا کوئی بھی سرگرمی انجام دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ خیال رہے کہ غزہ کے ۹ء۱؍ ملین افراد یو این آر ڈبلیو اے کے سہارے زندگی گزار رہے ہیں۔
دوسرا بل یو این آر ڈبلیو اے کے اہلکاروں کا قانونی استثنیٰ اور اسرائیل میں یو این کے عملے کو فراہم کردہ مراعات چھینے کا مطالبہ کرتا ہے۔تیسرے بل کے ذریعے اسرائیل نے یو این کی ایجنسی کو ’’دہشت گردانہ ادارہ قرار دیا ہےاور ایجنسی سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ اسرائیل کی اس حرکت کا جواب دیتے ہوئے فلسطینی اسلامی جہاد نے کہا کہ ’’یہ غزہ ، مغربی کنارہ اور یروشلم میں بے گھر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی بھکمری کی جنگ ہے۔‘‘فلسطینی جہاد نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’یہ فلسطینیوں سے ان کے حقوق چھینے کا اسرائیل کا ایک اقدام ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: کیرالا: مغربی بنگال کے ایک مہاجر مزدور نےکرایہ بچانے کیلئے کتا گھر میں بسیرا کیا
تاہم، یہ تینوں بل اسرائیل کی پارلیمنٹ کے وزارت خارجہ اور دفاع کی کمیٹی کو غورو خوض کیلئے بھیج دیئے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ کئی ماہ میں اسرائیل نے یو این آر ڈبلیو اے کو بند کرنے کی پوری کوشش کی ہے جس کیلئے اسرائیل نے ایجنسی کے عملے کے متعدداہلکاروں پر دہشت گردی کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
اس بل کو منظوری دینے کیلئے ۲؍ مرتبہ غور و خوض کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل کے ایجنسی کے عملے کے متعدد کارکنان پر الزام عائد کرنے کے بعد متعدد ممالک جیسے برطانیہ، امریکہ، اٹلی اور دیگر نے یو این آر ڈبلیو اے کیلئے اپنی فنڈنگ روک دی تھی۔ اسرائیل کے اپنے الزامات کیلئے ثبوت نہ پیش کرنے کے بعد متعدد ممالک نے ایجنسی کیلئے اپنی فنڈنگ بحال کی تھی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۹؍ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۹۰؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں فلسطینی بھکمری سے جھوجھ رہے ہیں۔