• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ میں پانی سے متعلقہ تشدد کا ذمہ داراسرائیل ہے: واٹر کانفلیکٹ کرونولوجی

Updated: August 23, 2024, 10:19 PM IST | Jerusalem

واٹر کانفلیکٹ کرونولوجی کے مطابق ۲۰۲۳ء میں غزہ میں پانی سے متعلقہ تشدد پھوٹ پڑنے کا ذمہ دار اسرائیل ہے جس نے فلسطین میں پانی کی سپلائی پر حملہ کرکے اسے تباہ کردیا تھا۔ برسوں سے مغربی کنارے میں یہودی آباد کار روزانہ کی بنیاد پر پانی کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

Access to clean water has become difficult for Palestinians in Gaza during the war. Image: X
جنگ کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کیلئے صاف پانی کی رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ تصویر: ایکس

واٹر کانفلیکٹ کرونولوجی کے مطابق ۲۰۲۳ء میں غزہ میں پانی سے متعلقہ تشدد پھوٹ پڑنے کا ذمہ دار اسرائیل ہے جس نے فلسطین میں پانی کی سپلائی پر حملہ کرکے اسے تباہ کردیا تھا۔ برسوں سے مغربی کنارے میں یہودی آباد کار روزانہ کی بنیاد پر پانی کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: پاکستان: ڈاکوؤں کے حملے میں بارہ سکیوریٹی اہلکار ہلاک، سات زخمی

ٹریکر نے اقوام متحدہ (یو این)، میڈیا رپورٹس اور عینی شاہدین کے بیانات کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ سال غزہ میں ۹۰؍ سے زائد واقعات میں کنوؤں، پمپوں اور آبپاشی کے نظام پر حملہ کیا گیا ہے۔ دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ستمبر میں شاری تکوا میں یہودی آبادکاروں نے فلسطین کے زیتون کے باغات اور رہائشی علاقے قلقیلیہ کے مشرق میں فصلوں کو زہر آلودہ کرنے کیلئے گندے پانی کا استعمال کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ : کملا ہیرس کے کنونشن میں فلسطینی نمائندوں کوبولنے کا موقع نہیں دیا گیا

نومبر میں یہودی آبادکاروں نے فلسطینی خاندانوں کیلئے اس علاقے کو رہنے کے قابل نہ بنانے کیلئے ان کے گھروں اور اسکولوں کے واٹر ٹینکس اور پائپ لائن کو منہدم کیا تھا۔ تاہم، غزہ میں اسرائیلی حملوں اور مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے حملوں کی وجہ سے فلسطینی خطے کا پانی کا انفراسٹرکچر تباہ ہوا ہے۔ اس ضمن میں پیٹر گلیک، جوپیسفک انسٹی ٹیوٹ کے شریک بانی ہیں، نے کہا کہ پوری دنیا ، خاص طور پر مشرقی وسطیٰ ،میں ۲۰۲۳ء میں پانی سے متعلقہ تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۹؍ ہزار سے زئد فلسطینی شہید جبکہ ۹۲؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK